ممبئی: وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے چیف منسٹرکرناٹک سدارامیا نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ اپنے 40 سالہ سیاسی کیریئر میں انہوں نے کبھی ایسا وزیر اعظم نہیں دیکھا جو ’’جھوٹ‘‘ بولے۔وزیر اعظم نریندر مودی پر جھوٹا ہونے کا الزام لگاتے ہوئے انہوںنے اتوار کو ان اچھے دنوں کے بارے میں پوچھا جن کا وعدہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے کیا تھا۔بی جے پی اور سنگھ پریوار پر شدید تنقید کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ بھگوا تنظیمیں ملک کے لوگوں میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سدارامیا کے مطابق بی جے پی کی وجہ سے ہندوستان میں آئین اور جمہوریت کو خطرہ ہے۔ کانگریس کی مہاراشٹرا یونٹ نے اس جلسہ عام میں انہیں اعزاز سے نوازا۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ ’’اپنے 40 سالہ سیاسی کیریئر میں، میں نے مودی جیسا جھوٹ بولنے والا وزیر اعظم کبھی نہیں دیکھا۔
،’’ سدارامیا نے مہاراشٹرا کے سانگلی ضلع میں کہا کہ اس سال کے شروع میں اقتدار میں آنے کے بعد کرناٹک سے باہر ان کا پہلا پہلا سیاسی سفر تھا۔ ’’مودی نے اچھے دن کا وعدہ کیا تھا.۔نہوں نے پوچھا، ‘اچھے دن کا کیا ہوااور نشاندہی کی کہ پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتیں دیگر چیزوں کے علاوہ کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ اپنے تقریباً 45 منٹ کے خطاب میں سدارامیا نے کہاکہ مودی کی مقبولیت میں کمی آرہی ہے اور یہ کرناٹک کے انتخابی نتائج سے ظاہر ہے‘‘۔مہاراشٹرا کانگریس نے ایک تقریب میں سدارامیا کو ایک عظیم الشان مبارکباد پیش کی جس میں ریاستی کانگریس صدر نانا پٹولے، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر بالاصاحب تھوراٹ اور سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان سمیت اعلیٰ قیادت نے شرکت کی۔ سدارامیا نے کہاکہ بی جے پی کا مطلب ہے بدعنوانی اور بدعنوانی کا مطلب ہے بی جے پی‘‘۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹرا میں ایکناتھ شندے۔ دیویندر فڈنویس حکومت بھی بدعنوان ہے اور کہا کہ اسے اگلے انتخابات میں اقتدار سے باہر پھینکنا پڑے گا۔ انہوں نے کانگریس لیڈروں اور کارکنوں سے کہا کہ وہ ملک کے کونے کونے میں جائیں اور بی جے پی کو بے نقاب کریں۔سدا رامیانے مزید کہاکہ کرناٹک انتخابات کے دوران، میں اور (نائب وزیر اعلی) ڈی کے شیوکمار نے ریاست کے ہر کونے اور کونے کا سفر کیا اور لوگوں کو بی جے پی کے ڈیزائن اور اس کی بدعنوانی کے بارے میں بتایا۔۔ اسے دہرانا ہوگا(2024 میں لوک سبھا انتخابات اور اسمبلی انتخابات کے دوران) آگے)’’ سدارامیا نے کہا۔ “بی جے پی اور سنگھ پریوار لوگوں کو مذہب، علاقے، ذات اور زبان کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔’’ انہوں نے کہا کہ نفرت اور کمیشن کی سیاست نہیں چلتی۔