نئی دہلی، 9 اکتوبر (یو این آئی) الیکشن کمیشن نے حریف سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کو نشانہ بنانے والی ویڈیوز میں اے آئی کے استعمال کو مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو تمام رہنما اصولوں کی پیروی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے جمعرات کے روز یہاں ایک بیان میں کہا کہ مثالی ضابطہ اخلاق 6 اکتوبر کو بہار قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات اور مختلف ریاستوں کے آٹھ اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے اعلان کے ساتھ نافذ ہوچکا ہے ۔ ان دفعات کا اطلاق امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے ذریعہ سوشل میڈیا سمیت انٹرنیٹ پر پوسٹ کیے گئے مواد پر بھی ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی شقیں دوسری جماعتوں پر تنقید، ان کی پالیسیوں، پروگراموں، ماضی کے ریکارڈ اور کاموں تک محدود ہوں گی۔ پارٹیوں اور امیدواروں کو چاہیے کہ وہ پارٹی کے دیگر رہنماؤں یا کارکنوں کی ذاتی زندگی کے کسی ایسے پہلو پر تنقید کرنے سے گریز کریں جس کا عوامی سرگرمیوں سے تعلق نہ ہو۔ سیاسی جماعتوں کو غیر تصدیق شدہ الزامات یا تحریف شدہ مواد کی بنیاد پر دوسری جماعتوں یا ان کے کارکنوں پر تنقید کرنے سے گریز کرنا چاہیے ۔ انتخابی عمل کی سالمیت کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر معلومات کو بگاڑنے یا غلط معلومات پھیلانے والی گہری جعلی ویڈیوز بنانے کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹول کا غلط استعمال نہ کریں۔ کمیشن نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور ان کے رہنما، امیدوار، اور اسٹار کمپینر مصنوعی ذہانت پر مبنی مواد کو نمایاں طور پر نشان زد کرنے کیلئیضروری اقدامات کریں جو ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے اکاؤنٹ کے ذریعہ تشہیر کیلئے نشر کیے جاتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ سوشل میڈیا پوسٹ پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انتخابی ماحول خراب نہ ہو۔