سیاہ قوانین مسلمانوں کیلئے کافی نقصاندہ

   

مدن پلی میں خواتین کی زبردست ریالی، مفتی شاہ جہاں قاسمی اور دیگر کی مخاطبت

مدنپلی۔/18 فبروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز): این آر سی، سی اے اے، این پی آر کے خلاف شہر مدنپلی میں آج بروز پیر خواتین نے زبردست ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ شہر کے مشن کمپاؤنڈ میں خواتین صبح 9 بجے سے جمع ہونا شروع ہوئے اور وہاں سے ریلی منظّم کرکے سب کلکٹر کے دفتر پہنچ کر administrative officer کو یادداشت پیش کیا جس میں سیاہ قانون کی سخت مذمت کرتے ہوئے فوراً ان قوانین کو مسترد کرنے کی مانگ کے گئی اور ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ کو فوراً اپنا موقوف اسمبلی کا اجلاس منعقد کرکے NRC، CAA، NPR کے خلاف قراداد منظورِ کریں۔ خواتین نے وہاں سے شہر کی عام شاہ راہ سے آزادی کے نعروں کے ساتھ بنگلور بس اسٹینڈ سرکل پہنچ کر دھرنا منظّم کیا۔ مفتی شاجہان قاسمی نے ان سے مخاطب ہوکر NRC کے مختلف نکات کو سمجھایا کہ یہ قانون ہندوستانیوں کو بالخصوص مسلمانوں کو کس طرح سے نقصان دہ ہے۔ مرکز میں زیر اقتدار حکومت ہندوستان کے دستور سے کس طرح کھلواڑ کر رہی ہے۔ اور مذہب کے نام پر اور ذات پات کے ذریعے برادران وطن کے درمیان نفرت کی بیج بو رہی ہے۔ اس کے خلاف آج ہر ہندوستانی کو آواز اٹھانا ہے۔ دہلی کے شاہین باغ میں اسّی سال کے معمرین بھی شرکت کرکے ہر ہندوستانی کے جذبہ کو ابھار رہے ہیں۔ سابق رکن اسمبلی شاجہان باشاہ نے کہا کہ خواتین اس بھرم میں نہ رہے کہ ہمارے پاس سبھی اسناد موجود ہیں ہمیں کوئی مسئلہ نہ رہیگا۔ آسام کے سابق چیف منسٹر جو راجیہ سبھا کے بھی لمبی مدت تک رکن رہی محترمہ سیدہ انورا تیمور سے زیادہ اسناد تو شاید ہی کسی کے پاس ہوں مگر انورا تیمور بھی اپنی شہریت ثابت کرنے سے قاصر رہے۔ اس لیے جس طرح 70 سال قبل ہماری ماؤں اور بہنوں نے آزادی کے لیے ہر قسم کی قربانی دی تھی آج پھر ایک مرتبہ حالاتِ ہم سے وہی نہج کی قربانی مانگ رہے ہیں۔ ہم کو ہمارے بچوں کے مستقبل کے لیے گھر کی چار دیواری سے نکل کر آنا ہوگا۔ محترمہ عالیہ آپا ‘ محترمہ کبریٰ آپا نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور جنگ آزادی میں خواتین کی خدمات اوران کی قربانیوں پر روشنی ڈالی۔ مزید کہا کہ آج خواتین کی دستورِ ہند کے لیے گھروں سے نکلنے پر مجبور کرنے والی حکومت اب زیادہ دیں تک نہیں چلے گی۔ ملک بھر کے خواتین کی بعد دعاء ان شاء اللہ ہمارا رب کبھی رائیگاں نہیں کریگا۔ان کے علاوہ CPI’CPM’BSP’BASS کے قائدین کرشناپہ’ سرینیواسولو ‘ گوتم کمار ‘ چندو نے بھی مرکزی حکومت کے دستور کے ساتھ کھلواڑ کرنے پر سخت ناراضگی ظاہر کی اور عوام کو بالخصوص خواتین کو موڑی حکومت کے قوانین کے خلاف آواز بلند کرنے کی گذارش کی۔ سینما ایکٹر پوان کلیان کے جنا سینا کے رائل سیما کے کنوینر رامداس چودھری نے بھی موقع پر شریک ہوکر کہا کہ مسلم عورتوں کی کبھی گھر کی دنیا سے باہر آتے نہیں دیکھا گیا۔ تین طلاق کا مسئلہ ہو یا بابری مسجد کا پھر بھی کوئی احتجاج نہیں دیکھا گیا۔ لیکن آج خواتین کی کثیر تعداد یہ ثابت کرتی ہے کے مسلم خواتین کو دستور ہند سے کتنا پیار ہے جو اسکی حفاظت کی مانگ کو لیکر چار دیواری سے سڑکوں پر آگئی۔ بعد میں مفتی صاحب کی دعاء پر احتجاج برخاست ہوا۔