بودھن میں احتجاجی جلسہ سے رکن اسمبلی شکیل عامر کی مخاطبت
بودھن /27 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آج گورنمنٹ جونئیر کالج بودھن کے گراؤنڈ میں این آر سی ، سی اے اے کے خلاف منعقدہ جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے شکیل عامر رکن اسمبلی بودھن نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں آج گلی سے لیکر دہلی تک این آر سی ، سی اے اے کے خلاف جاری احتجاج کو مرکزی حکومت نظر انداز نہیں کرسکتی ۔ شکیل عامر نے کہا ہمارے وزیر اعظم مودی اپنے 56 انچ چوڑے سینے پر صرف ناز کرتے ہیں لیکن اس سینے میں موجود دل اور دماغ کا شاہد ہی استعمال کرتے ہوں گے ۔ شکیل عامر نے کہا کہ سارے ملک کی عوام مذکورہ قوانین پر شدید برہمی کا اظہار کر رہے ہیں جن میں اکثریتی طبقات کے دانشور بھی شامل ہے ۔ اس متنازعہ قانون سے دستبردار ہونے مودی ہمت جٹا نہیں سک رہے ۔ شکیل عامر نے کہا کہ ہمارے رہنماء ابو کلام آزاد جب جیل میں تھے تب ان کی اہلیا محترمہ کا انتقال ہوا تھا ۔ ان کے ساتھ موجود دیگر ساتھیوں نے محترمہ کی میت میں شرکت کیلئے حکومت وقت کے عہدیداروں سے درخواست پیش کرنے کا جناب آزاد کو مشورہ دیا تھا ۔ ابو کلام آزاد نے عہدیداروں سے درخواست کرنے کے بجائے میت میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ شکیل عامر نے کہا ہم ان اصول پرست رہنماؤں کی نسلوں سے وابستہ ہیں ۔ جنہوں نے ملک کی آزادی کیلئے دیگر ابنیائے وطن سے شانہ بشانہ جنگ آزادی میں حصہ لیکر جام شہادت نوش کیا ۔ آج کے یہ فرقہ پرست قائدین ہمیں شہری ہونے کا ثبوت پیش کرنے کامطالبہ کر رہے ہیں ۔ اس جلسہ سے وی آر دیسائی اٹور ملیش ایلیا یادو ، خواجہ فیاض الدین ، مولانا عبدالحمید و دیگر افراد نے بھی مخاطب کیا ۔ آج کا احتجاج کل جماعتی علماء دین و سیاسی قائدین کے زیر نگرانی منعقد ہوا ۔ اس جلسہ میں مسلمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ جلسہ کے اختتام کے بعد عوام الناس کو یہاں سے منتشر ہونے تقریباً ایک گھنٹہ لگا ۔