پیرس: 10 ستمبر (یواین آئی) فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے وزیر دفاع سیبسٹین لیکورنو کو وزیر اعظم مقرر کیا ہے اور انہیں منقسم پارلیمنٹ میں اتفاق رائے پیدا کرنے اور 2026 کا بجٹ پاس کرنے کا چیلنجنگ کام سونپا ہے ۔سی این این کی خبر کے مطابق، اس سے قبل پیر کو وزیر اعظم فرانسوا بیرو نے استعفیٰ دے دیا، جسے میکرون نے قبول کر لیا۔ بیرو کو صرف نو ماہ کی مدت کار کے بعد ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق مسٹر بیرو نے اعتماد کے ووٹ سے قبل ارکان پارلیمنٹ کو خبردار کیا کہ انہیں ہٹانے سے ملک کے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس حکومت گرانے کی طاقت ہے لیکن حقیقت کو مٹانے کی طاقت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ حقیقت بے رحم رہے گی، اخراجات بڑھتے رہیں گے اور پہلے سے ہی غیر پائیدار قرضوں کا بوجھ مزید بھاری اور مہنگا ہو جائے گا۔ لیکورنو کو فرانس کو مالیاتی بحران سے نکالنے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کے لئے تیار حکومت کی قیادت کرنے کے دوہرے چیلنج کا سامنا ہے ۔ چہارشنبہ کے روز ملک بھر میں مظاہروں اور شاہراہوں کو بند کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ، جس کے بعد 18 ستمبر کو یونین کی قیادت میں ایک زبردست ہڑتال ہوگی۔فرانسیسی صدر کے دفتر نے کہا کہ میکرون نے لیکورنو کو ملک کے لیے بجٹ پاس کرنے اور آنے والے مہینوں میں کیے جانے والے فیصلوں کے لیے ضروری سمجھوتوں کی تعمیر کے مقصد سے پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی سیاسی قوتوں سے مشورہ کرنے ” کا کام سونپا ہے ۔