سیدہ انورہ تیمور کا نام بھی فہرست میں شامل نہیں

,

   

آسام کی پہلی خاتون چیف منسٹر این آر سی کے قطعی مسودہ میں اپنا نام تلاش کرنے میں ناکام

گوہاٹی ۔ /12 جنور ی (سیاست ڈاٹ کام) این آر سی کے حکام نے کہا کہ آسام کی پہلی سابق خاتون چیف منسٹر کے آباء و اجداد کا ڈاٹا دستیاب نہیں ہے ۔ آسام کی پہلی خاتون چیف منسٹر سیدہ انورہ تیمور جو اس وقت آسٹریلیا میں مقیم ہیں کا نام نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس سے غائب ہے ۔ وہ ہندوستان واپس آنا چاہتی ہے تاکہ ریاست کے شہریوں میں اپنا اور اپنے ارکان خاندان کا نام درج رجسٹر کرانے کی کوشش کرسکے ۔ سیدہ انورہ تیمور نے ایک ٹی وی کو بتایا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ فہرست میں میرا نام نہیں ہے ۔ میں اگست کے آخری ہفتہ میں آسام واپس ہوں گی اور اس کے بعد ہی نیشنل رجسٹرار آف سٹیزن میں اپنا اور اپنے ارکان خاندان کا نام درج کرانے کی کوشش کریں گی ۔ محترمہ تیمور نے /6 ڈسمبر 1980 ء تا /30 جون 1981 ء کے دوران ریاستی حکومت کی قیادت کی تھیں ۔ انہوں نے چیف منسٹر کی حیثیت سے خدمت انجام دی لیکن اب ان کا نام ہی فہرست سے خارج بتایا گیا ہے ۔ وہ چند سال سے علیل ہیں اور اس وقت آسٹریلیا میں اپنے فرزند کے ساتھ مقیم ہیں ۔ سابق چیف منسٹر آسام نے کہا کہ انہوں نے اپنے رشتہ داروں سے درخواست کی تھی کہ وہ این آر سی میں ان کے ارکان خاندان کے نام شامل کرنے کیلئے درخواستیں داخل کریں لیکن بعض وجوہات کی بناء ایسا نہیں کرسکے ۔ گوہاٹی میں این آر سی کے حکام نے تاہم کہا کہ سرکاری ڈاٹا میں سابق چیف منسٹر کے والدین یا ان کے آباء و اجداد کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ ایسی صورت میں ان کا نام فہرست میں شامل کرنا ممکن نہیں ہوسکتا ۔ یہ سوال اٹھتا ہے کہ آیا انہوں نے اپنا اور اپنے ارکان خاندان کا نام شامل کرنے کیلئے درخواست داخل کی تھی یا نہیں ۔ محترمہ تیمور نے 1988 ء میں رکن راجیہ سبھا کی حیثیت سے بھی خدمت انجام دی ہیں ۔ وہ 1972ء ، 1978 ء ،1983 اور 1991 ء میں ریاستی اسمبلی کی رکن کی حیثیت سے منتخب ہوئی تھیں ۔ 2011 ء میں انہوں نے کانگریس چھوڑ کر اے آئی یو ڈی ایف میں شمولیت اختیار کی تھی ۔