چندرائن گٹہ پولیس کی درخواست عدالت میں مسترد، ضمانت پر فیصلہ محفوظ
حیدرآباد : چندرائن گٹہ پولیس کو آج اس وقت زبردست دھکہ لگا جب نامپلی میٹرو پولیٹن کریمنل کورٹ نے پرانے شہر کے معروف سماجی کارکن سید سلیم کی پولیس تحویل کیلئے داخل کی گئی درخواست کو مسترد کردیا۔ سید سلیم کو ہفتہ کی شب ان کے مکان سے چندرائن گٹہ پولیس کی ایک ٹیم نے خاتون کے خلاف فیس بک پر قابل اعتراض بیان جاری کرنے کے معاملہ میں گرفتار کیا تھا اور بعدازاں انہیں 14 دن کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔ سماجی کارکن کی جانب سے چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے اجلاس پر درخواست ضمانت داخل کی گئی تھی جس کی مخالفت کرتے ہوئے پولیس چندرائن گٹہ نے اس کیس کی مزید تحقیقات کیلئے تین دن کی پولیس تحویل کیلئے درخواست داخل کی تھی۔ سید سلیم کیلئے پیروی کرنے والے شہر کے سینئر کریمنل وکیل جناب محمد مظفراللہ خان نے پولیس تحویل کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کی غلط بیانی کرنا تعزیرات ہند کے سخت دفعات کے دائرہ میں نہیں آتا۔ محض کسی کے خلاف سوشل میڈیا پر بیان جاری کرنا جرم نہیں ہوتا۔ اس بحث کے بعد میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے چندرائن گٹہ پولیس کی جانب سے داخل کی گئی پولیس تحویل کی درخواست کو مسترد کردیا اور درخواست ضمانت پر فیصلہ چہارشنبہ تک محفوظ کردیا۔