مکتھل جامع مسجد میں جلسہ ، مولانا عرفان قاسمی مبلغ دیوبند کا خطاب، فضول خرچی سے بچنے کی تلقین
مکتھل /18 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ملک کے موجودہ حالات حسد اور تعصب و عصبیت پر مبنی ماحول میں محسن انسانیت رحمت دو عالم ﷺ کی پاکیزہ اور رحمت و محبت والی تعلیمات کو کتابوں اور تقاریر سے زیادہ عمل و اخلاق اور کردار کی شکل میں برادران وطن اور انسانیت بلکہ پورے عالم میں پیش کرنا یہ حالات اور وقت کا بڑا تقاضہ ہے اور پوری ملت اسلامیہ کی اہم ذمہ داری ہے ۔ ممتام عالم دین مولانا عرفان قاسمی مبلغ دارالعلوم دیوبند نے جمعیتہ علماء تلنگانہ کے دس روزہ اصلاح معاشرہ مہم کے حوالہ سے اپنے دورہ مکتھل کے موقع پر جامع مسجد مکتھل میں منعقدہ عظیم الشان جلسہ سیرت النبیﷺ کو مخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انتظامیہ جامع مسجد کی زیر نگرانی منعقدہ اس جلسہ میں اپنے فکر انگیز خطاب کو جاری رکھتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ذات رسول کے حد درجہ عظمت و احترام کو ملحوظ رکھ کر اوصاف مبارک اور صفات مبارک کو پڑھنا ، سمجھنا اور عمل کرنا اور اس کو اپنی زندگیوں سے اظہار کرنا حضرت نبی رحمت ﷺ سے محبت و تعلق کی علامت ہے ۔ مولانا نے اپنے پر مغز و بصیرت افروز خطاب میں سیرت طیبہ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عبادات ہی نہیں بلکہ ہمارے معاملات ، معاشرت اور اخلاق و کردار کو سیرت نبویﷺ اور اسوہ مصطفیﷺ کے سانچہ میں ڈھال کر امت کو اور اقوام عالم کو اپنے نبی انسانیت رحمت اور امن و امان والی تعلیمات کو دنیا کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے اور اس کے ذریعہ اسلام اور اس کے ماننے والوں کا صحیح تعارف کروایا جاسکتا ہے ۔ مولانا عرفان قاسمی نے نبی کے جامع کمالات پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے حضورﷺ کی سنتوں کو زندہ کرنے اور اصلاح معاشرہ کے حوالہ سے شادی بیاہ میں فضولیات ، جہیز و لین دین کی خرافات ، بارات اور ضیاع اوقات سے احتراز کی تلقین کی ۔ قبل ازیں مولانا عبدالقوی حسامی صدر ضلع جمعیتہ علماء و خطیب جامع مسجد نے اپنے افتتاحی خطاب میں ربیع الاول کی مناسبت سے سیرت سے عقیدت و محبت کے ساتھ عملی وابستگی کو ضروری قرار دیا اور معزز مہمان خصوصی سے اظہار تشکر کرتے ہوئے ان کی تشریف آوری کا خیرمقدم کیا ۔ جبکہ اس جلسہ کی کارروائی مولانا عبدالحمید رشادی نے چلائی ، مولانا محترم کی رقت انگیز دعاء پر اس عظیم الشان جلسہ کا اختتام عمل میں آیا ۔ جناب سی چاند پاشاہ صدر و دیگر معزز ارکان کی نگرانی میں تمام انتظامات کو قطعیت دئے گئے تھے ۔ جبکہ حسب روایت دوسرے دن صبح 12 ربیع الاول کے موقع پر دعوت طعام برائے خاص و عام کا نظم کیا گیا تھا ۔