سیرینا کی فیڈکپ حکمرانی کو نوجوان ساتھی کھلاڑیوں سے خطرہ

   

پیرس ۔ 7فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کی سابق عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار سرینا ولیمس فیڈ کپ کریئر کے چوتھے دہے میں داخل ہورہی ہے لیکن 38 سالہ کھلاڑی کو آسٹریلین اوپن چمپئن امریکی نوجوان کھلاڑی صوفیہ کینن اور 15 سالہ کوکوگاف کے ابھرنے سے سخت چیلنج درپیش ہے۔ فیڈ کپ میں امریکہ کیلئے 8 مقابلے ہوں گے جس کے ذریعہ 15 تا 17 اپریل منعقد شدنی فیڈکپ فائنلس میں خطابی ٹیموں کا فیصلہ ہوسکتا ہے لیکن اس کیلئے 2019ء کی چمپئن فرانس رنراپ آسٹریلیا اور میزبان ہنگری کے علاوہ چیک جمہوریہ کی ٹیمیں بھی خطاب کی دوڑ میں شامل ہیں۔ رواں ہفتہ امریکی ٹیم کا انتخاب عمل میں آئے گا لیکن اس مرتبہ سرینا ولیمس کی حکمرانی کو ہم وطن نوجوان کھلاڑیوں کے ابھرنے سے بڑا خطرہ ہے۔ سرینا ولیمس جنہوں نے 1999ء میں اٹلی کے خلاف منعقدہ سیمی فائنل میں اپنے فیڈکپ کریئر کا آغاز کیا تھا اور اس وقت رواں برس آسٹریلین اوپن خطاب حاصل کرنے والی ٹیم کی ساتھی کھلاڑی صوفیہ کینن صرف 8 ماہ کی تھیں جبکہ کوکوگاف اپنی پیدائش سے ہنوز پانچ سال پیچھے تھی۔ سرینا ولیمس کا فیڈکپ کے سنگلس مقابلوں میں فتوحات کا ریکارڈ صدفیصد ہے جیسا کہ انہوں نے تمام 13 مقابلوں میں فتوحات حاصل کی ہیں۔ فیڈکپ ٹورنمنٹ میں ان کی شرکت مستقل نہیں رہی ہے جیسا کہ انہوں نے 1999، 2003، 2007، 2012، 2013، 2015 اور 2018ء میں شرکت کی تھی۔ آسٹریلین اوپن چمپئن صوفیہ اس وقت عالمی درجہ بندی میں آسٹریلیا کی سرفہرست کھلاڑی ہیں جیسا کہ انہوں نے ملبورن میں سیزن کا پہلا گرانڈ سلام خطاب حاصل کرنے کے بعد عالمی درجہ بندی میں ساتواں مقام حاصل کرلیا ہے۔ فیڈکپ کے سنگلس مقابلوں میں صوفیہ کے ریکارڈ 1-3 ہے جبکہ 15 سالہ گاف ہنوز اپنے پہلے مقابلہ کی منتظر ہیں۔ علاوہ ازیں دو مرتبہ کی گرانڈ سلام چمپئن جاپان کی نومی اوساکا اپنے پہلے ٹورنمنٹ میں شرکت کررہی ہیں جیسا کہ جاپان میں 2018ء ورلڈ کپ کے پلے آف میں برطانیہ کو شکست دی ہے ۔اوساکا نے فیڈکپ میں واپسی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔