نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سیسوڈیانے دہلی ہائی کورٹ میں بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملات میں سی بی آئی اور ای ڈی کی طرف سے ایکسائز پالیسی سے متعلق تحقیقات کے سلسلے میں داخل کی گئی اپنی عبوری ضمانت کی درخواستیں واپس لے لی۔جسٹس دنیش کمار شرما کی بنچ نے کہا یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ درخواست گزارکی بیوی کی حالت میں بہتری آئی ہے اور وہ مستحکم ہے، عبوری درخواستوں کو واپس لینے کے طور پر خارج کر دیا جاتا ہے۔ اے اے پی کے سینئر لیڈر نے اپنی بیوی کی بیماری کی وجہ سے اس مقدمہ میں عبوری ضمانت کے لیے 3 اپریل کو ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔ اسی سنگل جج کی بنچ نے11 مئی کو جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی تھی کہ وہ ضمانت کی درخواست کے نمٹانے تک سیسوڈیا کو ہر متبادل دن 3-4 بجے کے درمیان اپنی بیوی سے بات کرنے کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت فراہم کریں۔ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے کہا کہ انہوں نے پہلے دبائو کی دلیل دی تھی کیونکہ درخواست میں یہ ذکر نہیں کیا گیا تھا کہ بیوی کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا یہ کوئی سادہ واپسی نہیں ہے۔تاہم عدالت نے کہا کہ اس طرح کے کسی بھی تنازعہ میں گئے بغیر درخواست کو واپس لینے کے طور پر خارج کر دیا جاتا ہے۔سیسوڈیا کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے، سینئر ایڈوکیٹ موہت ماتھر نے منی لانڈرنگ مقدمہ میں اپنے مؤکل کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر دوبارہ بحث شروع کی۔