وبائی امراض کی روک تھام کیلئے اقدامات ۔ متاثرین کو راحت رسانی پر بھی توجہ
حیدرآباد 28 ستمبر(سیاست نیوز) سیلاب کا شکار چادرگھاٹ کے نشیبی علاقوں میں بلدیہ حیدرآباد کے حکام کی نگرانی میں عملہ صفائی میں مصروف ہے اور آج دن میں موسم خشک رہنے پر بیشتر متاثرہ علاقوں میں جہاں رود موسیٰ کے سیلاب کے نتیجہ میں درخت گرنے کے علاوہ ندی کا کچرا اور کیچڑ جمع ہوا تھا بدبو و تعفن کو دور کرنے کا کام شروع کیا گیا ۔ متاثرہ علاقوں بالخصوص شنکر نگر‘ موسیٰ نگر کے علاوہ دیگر اطراف کی بستیوں میں جی ایچ ایم سی سے متاثرین کیلئے راحت کاری کے ساتھ علاقوں کی صفائی اقدامات شروع کئے جاچکے ہیں ۔ عہدیداروں کے مطابق ان علاقوں میں جہاں سیلاب کا پانی داخل ہونے سے تباہی ہوئی ہے ان پر کوئی وباء نہ پھوٹ پڑے اس کیلئے خصوصی صفائی مہم میںکچرے کی نکاسی کی جا رہی ہے ۔ بلدیہ عہدیداروں کے مطابق رود موسیٰ کے کناروں پر بستیوں میں پانی داخل ہونے سے جو صورتحال پیدا ہوئی تھی اس میں کسی بھی طرح کے جانی نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے نشیبی علاقوں سے منتقل کردیا گیا تھا اور پانی کے تیز بہاؤ سے ندی میں موجود کچرے و درختوں وغیرہ کی صفائی کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ رود موسیٰ کے کناروں پر آباد بستیاں جو متاثر ہوئی ہیں ان میں مغل کا نالہ کے قریب بستیاں بھی شامل ہیں جہاں سے عوام کو منتقل کیا گیا تھا اسی طرح ندی کے کناروں پر بستیوں میں سیلاب سے جمع کچرے کی نکاسی کو تیز کردیا گیا ۔کمشنر مجلس بلدیہ مسٹر آر وی کرنن کی نگرانی میں متاثرہ بستیوں میں صفائی مہم ‘ راحت کاری کیمپوں میں مقیم لوگوں کو راحت کی فراہمی کے ساتھ انہیں طبی امداد کی فراہمی کے اقدامات کئے جارہے ہیں اور ان کی طبی جانچ کو یقینی بناکر انہیں معمول کے امراض کی ادویات دی جا رہی ہیں۔ سیلاب متاثرین کی جانب سے جی ایچ ایم سی کے اقدامات کی ستائش کی جار ہی ہے لیکن حکومت سے مطالبہ کیا جا رہاہے کہ سیلاب سے نقصانات کی پابجائی کے اقدامات کئے جائیں کیونکہ پیشرو حکومت نے شہر میں سیلاب سے متاثرین کو املاک کو نقصان کی پابجائی کیلئے فوری 10ہزار روپئے کی اجرائی عمل میں لائی تھی لیکن موجودہ حکومت سے متاثرین کی امداد کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔3