قیمتی اشیاء غائب ، پرانے شہر کے متعدد علاقوں سے شکایتیں
حیدرآباد۔ سیلاب متاثرین جو اپنے مکانوں کا تخلیہ کرتے ہوئے دیگر مقامات کو منتقل ہوگئے تھے ان کے مکانات میں اب چوری کی شکایات موصول ہونے لگی ہیں ۔ شہر میں سیلاب کی صورتحال سے پریشان حال شہری جو اپنے مکانات سے منتقل ہوچکے تھے اور اپنے رشتہ داروں یا اپنے ہی مکانات کی بالائی منزل پر قیام کئے ہوئے تھے وہ اب پولیس سے رجوع ہوتے ہوئے اس بات کی شکایات درج کروا رہے ہیں کہ ان کے مکان میں چوری ہوئی ہے ۔ بارش کے دوران حکومت کی جانب سے نشیبی علاقوں میں رہنے والے شہریوں کو اپنے مکانات سے منتقل ہونے کی تاکید کی گئی تھی اور جن مکانات میں پانی داخل ہوگیا تھا ان مکانات میں محصور شہریوں کو دیگر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے اقدامات کئے گئے تھے لیکن اب جب و اپنے مکانات واپس ہونے لگے ہیں تو اس بات کا اندازہ ہورہا ہے کہ ان کے مکانات سے قیمتی اشیاء کا سرقہ کرلیا گیا ہے ۔ سیلاب متاثرین کی جانب سے ان شکایات کے وصول ہونے پر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ عوام کی پریشانیوں میں بھی ان کو لوٹنے اور نقصان پہنچانے سے گریز نہ کرنے والوں کی کمی نہیں ہے اور سارقین نے سیلاب کی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پرانے شہر کے کئی علاقوں میں سیلاب کا شکار مکانات کو اپنا نشانہ بنایا ہے۔چندرائن گٹہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں اس طرح کی کئی شکایات موصول ہونے لگی ہیں اور غازیٔ ملت کالونی‘الجبیل کالونی ‘ علی نگر کے علاقوں سے اس طرح کی کئی شکایات موصول ہوچکی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ سیلاب کی تباہ کن صورتحال سے پریشان حال شہری جو اپنی حفاظت کیلئے مکان چھوڑ کر روانہ ہوچکے تھے ان شہریوں کے نہ صرف مکانات تباہ ہوچکے ہیں بلکہ ان مکانات میں موجود قیمتی اشیاء ‘ نقد رقومات اور زیورات کے سرقہ کے اب انکشا ف ہونے لگے ہیں۔ پرانے شہر کے ان علاقوں میں کئی مکینوں کو پہلی مرتبہ اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرناپڑا ہے اور انہیں ان کے قیمتی اشیاء سے محروم ہونا پڑا ہے۔ ٹولی چوکی کے علاقہ ندیم کالونی کے علاوہ دیگر متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی جانب سے اپنے مکانات سے تخلیہ نہ کرنے اور محفوظ مقامات کو منتقلی سے انکار کی وجوہات کا اب اندازہ ہونے لگا ہے اور ان علاقوں کے مکینوں کی جانب سے سابقہ تجربات کی بنیاد پر اپنے گھروں سے نہ جانے اور بالائی منزلوں پر پناہ لینے کے اقدامات کئے گئے اس مرتبہ پرانے شہر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو سارقین نے آفات کے اس دور میں اپنا نشانہ بنایا ہے جب کہ وہ سنگین صورتحال کا شکار ہونے کے سبب خود کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لئے مجبور ہوئے تھے۔