سیلاب کی تباہ کاری، حکومت کی ناکامی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

   

متاثرین غذا اور سہارے سے محروم، چیف سکریٹری آندھرا پردیش کو چندرابابو نائیڈو کا مکتوب
حیدرآباد۔/28 نومبر، ( سیاست نیوز) تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو نے آندھرا پردیش میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس سلسلہ میں چیف سکریٹری سمیر شرما کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب اور بارش کے نتیجہ میں حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق 6054 کروڑ کا نقصان ہوا ہے لیکن حکومت نے امدادی کاموں کیلئے صرف 55 کروڑ جاری کئے ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ آفات سماوی فنڈز کے تحت متاثرین میں بچاؤ اور راحت کے کاموں کیلئے رقومات جاری کی جانی چاہیئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جگن موہن ریڈی حکومت کے غلط فیصلوں کے نتیجہ میں آبپاشی پراجکٹس کو نقصان ہوا ہے اور زیرآب آنے کا اثر مواضعات پر پڑا۔ انہوں نے کہا کہ شدید بارش اور پانی کے بہاؤ کے نتیجہ میں دو تالابوں میں شگاف پڑچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے نتیجہ میں تروپتی پہلی مرتبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناکامیوں کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔ کڑپہ، چتور، نیلور اور اننت پور میں سڑکیں، فصلیں بری طرح تباہ ہوئیں اور برقی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں متاثرین کھانے سے محروم ہیں اور بے سہارا سڑکوں پر زندگی بسر کرنے کیلئے مجبور ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے مہلوکین کے پسماندگان کو 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا اور دیگر متاثرین کو 2 لاکھ روپئے معاوضہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے امدادی کاموں کے سلسلہ میں جو دعویٰ کیا ہے وہ حقائق پر مبنی نہیں ہے۔ حکومت متاثرین کی امداد کے سلسلہ میں صرف بلند بانگ دعوے کررہی ہے جبکہ حقیقت میں متاثرین کو امداد حاصل نہیں ہوئی۔ر