سیلاب کی صورتحال پر حکومت کی گہری نظر، چیف سکریٹری کی ہر گھنٹہ کلکٹرس سے ٹیلی کانفرنس

   

کئی اضلاع میں 30 تا 40 سنٹی میٹر بارش، حیدرآباد اور ہر ضلع میں کنٹرل رومس، گوداوری میں خطرے کا دوسرا سنگل بلند کردیا گیا
حیدرآباد: 27 جولائی (سیاست نیوز) چیف سکریٹری شانتی کماری نے ریاست کے تمام ضلع کلکٹرس کے ساتھ ٹیلی کانفرنس کا اہتمام کرتے ہوئے موسلادھار بارش کے نتیجہ میں اضلاع میں بچائو اور راحت کے کاموں کا جائزہ لیا۔ شانتی کماری کے علاوہ ڈائرکٹر جنرل پولیس انجنی کمار، اسپیشل چیف سکریٹری فینانس رام کرشنا رائو، اسپیشل چیف سکریٹری آبپاشی رجت کمار، سکریٹری آبپاشی راہول بوجھا اور فائر سرویس کے ڈائرکٹر جنرل ناگی ریڈی موجود تھے۔ چیف سکریٹری نے متاثرہ اضلاع کے کلکٹرس اور پولیس عہدیداروں کو ہدایت دی کہ تمام اہم محکمہ جات کے ذریعہ بچائو اور راحت کے کام انجام دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جانی اور مالی نقصانات کو روکنے کے لیے اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ ریاست کے تمام نظم و نسق کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے کیوں کہ گزشتہ چند دنوں سے موسلادھار بارش نے کئی اضلاع میں سیلاب کی صورتحال پیدا کردی ہے۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور فائر سرویسس کی خصوصی ٹیموں کو بچائو اور راحت کے کاموں میں مشغول کیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کے عوام خصوصی کنٹرول روم سے فون نمبرات 7997950008 اور 7997959782 پر ربط قائم کرسکتے ہیں۔ سکریٹریٹ میں خصوصی کنٹرول روم سینئر عہدیداروں کی نگرانی میں قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں کلکٹریٹس کے تحت کنٹرول روم قائم کئے گئے۔ کوتہ گوڑم اور حیدرآباد میں این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے بچائو اور راحت کے کاموں میں اہم رول ادا کیا۔ ملگ اور ورنگل میں بھی بچائو ٹیمیں متحرک کردی گئیں۔ شمالی تلنگانہ کے اضلاع میں 30 تا 40 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ بھوپال پلی ضلع کا مورنچا پلی گائو پانی میں غرق ہوچکا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے عوام کو محفوظ مقامات منتقل کیا۔ اس گائوں کے لیے این ڈی آر ایف کی ٹیم روانہ کی گئی اور فوجی ہیلی کیاپٹر کی مدد حاصل کی گئی۔ کلکٹر اور ایس پی ضلع بھوپال پلی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ چیف سکریٹری نے بتایا کہ گزشتہ رات ملگ ضلع کے متیالا دھارا میں پھنسے ہوئے 80 سیاحوں کو بچالیا گیا۔ ملگ کے اقامتی اسکول کے طلبہ کو دیگر اسکولوں میں منتقل کردیا گیا۔ ورنگل اور ہنمکنڈہ میں کئی کالونیاں بارش کے پانی کی زد میں ہیں۔ پانی میں گھرے ہوئے علاقوں سے عوام کو محفوظ مقامات منتقل کیا جارہا ہے۔ بھدرا چلم میں گوداوری خطرے کے نشان کو عبور کرچکی ہے اور خطرے کا دوسرا سنگل بلند کیا گیا ہے۔ خطرے کے تیسرے سگنل کے اندیشے کے تحت نشیبی علاقوں کے افراد کو ریلیف کیمپس منتقل کیا جارہا ہے۔ کڈیم پراجیکٹ کے لبریز ہونے کے سبب اطراف کے مواضعات کا تخلیہ کرایا گیا ہے۔ چیف سکریٹری نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ بارش کے دوران جھیلوں اور تالابوں کے علاوہ کازوے کے قریب نہ جائیں۔ چیف سکریٹری کے مطابق ریاست میں سیلاب کی صورتحال پر مسلسل نگرانی رکھی جارہی ہے اور ہرگھنٹہ کلکٹرس اور ایس پی سے ٹیلی کانفرنس کے ذریعہ معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھوپال پلی میں چیف منسٹر کی ہدایت پر دو آرمی ہیلی کاپٹرس کے ذریعہ پانی میں گھرے ہوئے افراد کو بچالیا گیا۔