2000 کروڑ کی فوری اجرائی کا مطالبہ، بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ
حیدرآباد۔/4 ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی سریدھر بابو نے کہا کہ مرکزی حکومت کو تلنگانہ میں بارش اور سیلاب کی صورتحال کو قومی آفات سماوی قرار دیتے ہوئے ریاست کی فراخدلانہ امداد کرنی چاہیئے۔ سریدھر بابو نے آج کریم نگر کے منتھنی اور دیگر علاقوںکا دورہ کرتے ہوئے بارش اور سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے متاثرین سے ملاقات کی اور حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ سریدھر بابو نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی زیر قیادت مخلوط حکومت کو تلنگانہ عوام کا قرض چکاتے ہوئے فراخدلانہ مدد کرنی چاہیئے کیونکہ لوک سبھا الیکشن میں عوام نے 8 نشستوں پر بی جے پی کو کامیابی دلائی۔ انہوں نے کہا کہ شدید بارش کی صورت میں 14 اضلاع میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی جس کے نتیجہ میں 16 اموات واقع ہوئیں اور 1.5 ملین ایکر اراضی پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ کی صورتحال کو قومی آفت سماوی قرار دے اور فوری طور پر 2000 کروڑ روپئے جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت 5 ہزار کروڑ ریلیف پیاکیج کی مانگ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں کبھی بھی ستمبر میں بارش 30 سے 40 سنٹر میٹر ریکارڈ نہیں کی گئی۔ بارش دراصل بادل پھٹ پڑنے کی طرح ہوئی جس سے بھاری نقصانات ہوئے۔ سریدھر بابو نے کہا کہ حکومت کی چوکسی کے نتیجہ میں جانی اور مالی نقصانات کم ہوئے ہیں۔ بی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سریدھر بابو نے الزام عائد کیا کہ راحت اور بچاؤ کاموں میں حکومت کی مدد کرنے کے بجائے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بی آر ایس کو چاہیئے کہ وہ الزام تراشی کے بجائے مرکز پر دباؤ بنائے کہ تلنگانہ کی مدد کرے۔ انہوں نے آبپاشی پراجکٹس میں مرکز کی جانب سے تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ پراجکٹس کے تحفظ کیلئے اقدامات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں تلنگانہ کا وفد عنقریب مرکزی حکومت کے عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے ریلیف پیاکیج کی نمائندگی کرے گا۔1