سیلاب کے متاثرین کی امداد میں تلنگانہ حکومت ناکام

   

مرکز سے فنڈس کی اجرائی کا مطالبہ، کانگریس کور کمیٹی کا اجلاس، حکومت کا امدادی پیاکیج مسترد
حیدرآباد: کانگریس کور کمیٹی کا اجلاس انچارج جنرل سکریٹری مانکیم ٹیگور ایم پی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حیدرآباد اور ریاست کے دیگر حصوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔ حکومت کی جانب سے حیدرآباد کے متاثرین اور اضلاع میں کسانوں کی امداد کے سلسلہ میں کئے گئے اعلانات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کانگریس پارٹی نے امدادی پیاکیج میں اضافہ کی مانگ کی ۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی ، سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا ، رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی ، رکن کونسل جیون ریڈی ، رکن اسمبلی سریدھر بابو ، سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر ، پونالہ لکشمیا ، ڈاکٹر جی چنا ریڈی ، ملو روی ، ومشی چند ریڈی ، وی ہنمنت راؤ کے علاوہ اے آئی سی سی سکریٹری بوس راج نے شرکت کی ۔ اجلاس میں مختلف قراردادیں منظور کی گئیں۔ حیدرآباد اور اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ کی تباہی کو قومی آفات سماوی تصور کرتے ہوئے فراخدلانہ امداد کا اعلان کرے۔ اس سلسلہ میں وزیراعظم کو مکتوب روانہ کیا جائے گا۔ پارٹی نے چیف منسٹر کی جانب سے امداد کے اعلان کو متاثرین کے ساتھ مذاق اور ان کی توہین قرار دیا۔ انہوں نے 550 کروڑ روپئے کے بجائے 5000 کروڑ کی اجرائی کا مطالبہ کیا۔ پارٹی نے مہلوکین کیلئے 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا اور مکانات کی مکمل تباہی پر 5 لاکھ اور جزوی نقصان پر دو لاکھ روپئے ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کسانوں کو فصلوں کے نقصانات پر 20,000 روپئے فی ایکر امداد کی فراہمی پر زور دیا۔ پارٹی نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں حکومت کے امدادی کام ناکافی ہیں۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے ریلیف کے کام انجام دیئے جارہے ہیں۔ پارٹی نے کسانوں کے مسائل پر احتجاج منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوباک اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں پارٹی قائدین کو متحدہ طور پر مہم میں حصہ لینے کا مشورہ دیا گیا ۔ مانکیم ٹیگور نے کہا کہ دوباک میں کامیابی کے ذریعہ پارٹی تلنگانہ میں اقتدار پر واپسی کا آغاز کرسکتی ہے۔ مختلف احتجاجی پروگراموں کے سلسلہ میں انچارجس کا تقرر کیا گیا۔