سیلاب کے پانی کو مستقبل میں استعمال کرنے کیلئے جمع کرنے کا مشورہ

   

پراجکٹس اور ذخائر آب کو محفوظ رکھا جائے، چیف منسٹر ریونت ریڈی کی محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کو ہدایت

حیدرآباد۔یکم ۔ ستمبر۔ (سیاست نیوز) چیف منسٹرتلنگانہ مسٹر اے ریونت ریڈی نے ریاست میں سیلاب کے پانی کو مستقبل کے استعمال کے لئے جمع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ریاستی محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ سیلاب کے پانی کو بہانے کے بجائے انہیں ریاست کے مختلف ذخائر آب میں مستقبل کی ضرورتوں کے لئے محفوظ کرنے کے اقدامات کی تاکید کی ۔چیف منسٹر نے مستقبل کے لئے سیلاب کے پانی کی ذخیرہ اندوزی کے لئے اقدامات کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں موجود مختلف پراجکٹس میں اس پانی کو منتقل کرنے کے اقدامات کئے جائیں اور ذخائر آب کو لبریز رکھا جائے۔عہدیداروں نے بتایا کہ پدا پلی میں موجود سری پد ایلم پلی پراجکٹ اوپری علاقوں سے پہنچنے والے پانی اور کڈیم پراجکٹ سے پہنچنے والے سیلاب کے پانی سے لبریز ہوچکا ہے اور ایل پلی پراجکٹ سے اضافی پانی کو گوداوری میں خارج کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے ایلم پلی پراجکٹ میں جمع ہونے والے پانی سے یومیہ ایک ٹی ایم سی پانی بغیر سطح آب کو کم ہوئے خارج کرنے کا حکم دیا اور نندی و گائیتری پمپ ہاؤز کے ذریعہ پانی لفٹ کرتے ہوئے اسے آبی ذخائر میں جمع کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے مڈ مانیئر اور لو مانیئر ڈیم کے ساتھ رنگا نائک ساگر اور ملنا ساگر میں بھی بیک وقت پانی پہنچانے کے اقدامات اور اس کے ذخیرہ کی ہدایت دی۔عہدیدارو ںنے ایلم پلی پراجکٹ کی سطح آب کے متعلق تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ اس پراجکٹ کی مکمل سطح آب 20 ٹی ایم سی ہے اور فی الحال پراجکٹ میں 18.45 ٹی ایم سی پانی جمع ہے۔اس کے علاوہ کڈیم پراجکٹ میں پانی کے بہاؤ کو دیکھتے ہوئے نندی اور گائیتری پمپ ہاؤز کے ذریعہ مڈ مانئیر کو پانی منتقل کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیںکیونکہ مڈ مانئیر کی گنجائش 27 ٹی ایم سی ہے اور اس پراجکٹ میں فی الحال 15ٹی ایم سی پانی جمع ہے۔محکمہ آبپاشی کے مطابق مڈ مانیئر کے ذریعہ 14ہزار کیوزک پانی لو مانیئر کو منتقل کیا جا رہاہے جبکہ 6400کیوزک پانی انا پورنا ریزروائر کے ذریعہ رنگا نائک ساگر منتقل کیا جاسکتا ہے۔ چیف منسٹر نے ان تفصیلات کے حصول کے بعد عہدیدارو ںکو ہدایت دی کہ وہ رنگا نائک ساگر سے پانی پمپ کرتے ہوئے ملنا ساگر اور کونڈا پوچما ساگر پراجکٹ میں منتقل کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔ انہو ںنے انا پورنا اور رنگا نائک ساگر کے علاوہ ملنا ساگر کی سطح آب کے متعلق تفصیلات حاصل کرنے کے بعد کہا کہ ان تینوں پراجکٹس کے ذریعہ کونڈا پوچماں‘ نظام ساگر ‘ سنگور اور دیگر پراجکٹس کو پانی پہنچانے کے سلسلہ میں اقدامات کا جائزہ لینے کی عہدیداروں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہلدی واگو کے ذریعہ پانی کی ان پراجکٹس کو منتقلی کے دوران تمام احتیاطی تدابیر اختیار کئے جائیں ۔3