18 سال سے زائد عمر اور راشن کارڈ رکھنے والوں کو اندراماں ساڑیاں، ضلع کلکٹرس اور خواتین کے گروپس سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی ویڈیو کانفرنس
حیدرآباد۔ 19 نومبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کی جانب سے تیار کی جانے والی اشیاء کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر آن لائن مارکٹنگ کے لئے امیزان سے اشتراک کا اعلان کیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت اس سلسلہ میں امیزان سے بات چیت کررہی ہے۔ سابق وزیر اعظم آنجہانی اندرا گاندھی کی یوم پیدائش کے موقع پر چیف منسٹر نے مہیلا شکتی اسکیم کا آغاز کیا جس کے تحت ایک کروڑ مستحق خواتین میں اندراماں ساڑیوں کی تقسیم کا منصوبہ ہے۔ چیف منسٹر نے ضلع کلکٹرس اور خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا اہتمام کیا اور اسکیم کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ ویڈیو کانفرنس میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا ریاستی وزراء ڈی انوسویا سیتکا، سرینواس ریڈی، پونم پربھاکر، وی سری ہری، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ اور مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیدار شریک تھے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لئے حکومت نے سیلف ہیلپ گروپس کی تیار کردہ اشیاء کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر مارکٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں امیزان کمپنی سے مذاکرات جاری ہیں۔ چیف سکریٹری نے ضلع کلکٹرس کو دیہی اور شہری علاقوں میں مقررہ شیڈول کے مطابق ساڑیوں کی تقسیم کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کا مکمل احترام کرتے ہوئے انہیں معیاری ساڑیوں کی سربراہی کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی کہ ہر اسمبلی حلقہ میں تقسیم کی نگرانی کے لئے اسپیشل آفیسر کا تقرر کیا جائے۔ ’’مہیلا اُنتی۔ تلنگانہ پرگتی‘‘ نعرے کے تحت اسکیم پر عمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ منڈل ہیڈکوارٹرس پر تہوار جیسے انتظامات کئے جائیں۔ ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی و کونسل اور دیگر عوامی نمائندوں کو مدعو کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 18 سال سے زائد عمر کی خواتین میں ساڑیاں تقسیم کی جائیں گی۔ پہلا مرحلہ 19 نومبر تا 9 ڈسمبر رہے گا جس میں 65 لاکھ ساڑیوں کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ دوسرے مرحلہ میں یکم تا 8 مارچ 35 لاکھ ساڑیاں تقسیم ہوں گی۔ انہوں نے کلکٹر سے کہا کہ سماجی، معاشی اور تعلیمی سروے سے متعلق اعداد و شمار کی بنیاد پر مستحقین کا انتخاب کیا جائے۔ تقسیم کے وقت آدھار کی تفصیلات حاصل کی جائیں اور استفادہ کنندگان کے چہرے کی شناخت حاصل کی جائے۔ ویمن امپاورمنٹ میں حکومت کی سنجیدگی کا ذکر کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ سابق حکومت نے خواتین کے گروپس کو قرض کی اجرائی سے انکار کیا تھا جبکہ کانگریس حکومت بلاسودی قرض جاری کررہی ہے۔ انہوں نے آر ٹی سی میں مفت سفر اور اسکولی بچوں کے یونیفارمس کی تیاری کا کنٹراکٹ، ویمنس گروپس کو دیئے جانے کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں سے متعلق 534 کروڑ کے کام اماں آدرش پاٹھاشالہ کمیٹیوں کو دیئے گئے ہیں۔ کسانوں سے دھان کی خریدی کی ذمہ داری بھی خواتین کی تنظیموں کو دی گئی۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ راشن کارڈ رکھنے والی تمام خواتین کو اندراماں ساڑیاں دی جائیں گی۔ وزیر بہبودی خواتین و اطفال ڈی انوسویا سیتکا نے کہا کہ بینکوں کے ذریعہ خواتین کے گروپس کو قرض فراہم کئے جارہے ہیں۔ 98 فیصد خواتین بروقت قرض واپس کررہی ہیں۔ تقسیم کی جانے والی ساڑیوں کا رنگ آسمانی رہے گا۔ چیف منسٹر نے ویڈیو کانفرنس کے دوران خواتین سے بات چیت کی اور پٹرول پمپس کی کارکردگی کے بارے میں استفسار کیا۔ ویمنس سیلف ہیلپ گروپس نے ساڑیوں کے معیار اور کلر پر خوشی کا اظہار کیا۔1