سیمی فائنل کی شکست کو پیچھے چھوڑ چکے

   


ویلنگٹن۔ ہندوستان کے کارکزار ٹی20 کپتان ہاردک پانڈیا نے کہا کہ ان کی پوری توجہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستان کی ٹی20 سیریز پر ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ٹی20 ورلڈ کپ 2022 میں سیمی فائنل سے باہر ہونے کی مایوسی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہندوستان اور نیوزی لینڈ آسٹریلیا میں ٹی20 ورلڈ کپ سے سیمی فائنل مقابلوں میں شکست کے بعد باہر ہوئے تھے اور اب وہ تین میچوں کی ٹی20 سیریز کے ذریعے ورلڈ کپ 2024 کی راہ پرگامزن ہیں لیکن دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا مقابلہ بارش کے نذر ہوا۔ پانڈیا نے کہا کہ سچ کہوں تو ورلڈ کپ ہو چکا ہے۔ میں نے اسے اب پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا مایوسی ضرور ہوئی ہے ، اس سے نکلنے میں کچھ وقت لگے گا۔ لیکن اسی وقت ، یہ ایک نئی شروعات ہے۔ ورلڈ کپ ہو چکا ہے، ہم واپس جا کر چیزوں کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ اب ہم اس سیریزکا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ یہاں سے دو سال کا سفر شروع ہو چکا ہے۔ اس لیے ہم مستقبل پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے جا رہے ہیں۔ کچھ جو پہلے ہی چلا گیا ہے، آپ قابو نہیںکرسکتے ہیں۔ ہندوستان کی جانب سے کپتان روہت شرما، کے ایل راہول اور ویراٹ کوہلی جیسے پہلی پسند کے کھلاڑیوں کو آرام دینے کے ساتھ، یہ ایشان کشن، شبمن گل، سنجو سیمسن، واشنگٹن سندر، کلدیپ یادیو اور عمران ملک جیسے نوجوانوں کو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ میں دوسرے کھلاڑیوںکو اچھی طرح جانتا ہوں وہ بالکل وہی مانیں گے جو انتظامیہ یا کپتان کہے گا۔ میں اس سے زیادہ پریشان نہیں ہوں کیونکہ میں یہاں تقریباً پانچ چھ سال سے ہوں۔ میرے لیے یہ جاننا کافی ہے کہ اگر مجھے کسی سے کچھ کہنا ہے، وہ یقینی طور پر سنیں گے کیونکہ وہ سبھی پیشہ ورکھلاڑی ہیں ۔ ہاردک نے محسوس کیا کہ ہندوستانی ٹیم میں آنے والے نوجوان انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں مسلسل کھیلنے کی بدولت ان کے پیچھے کافی تجربہ رکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ جو نوجوان آئے ہیں وہ اب جوان نہیں ہیں۔ یہ لوگ عمرکے لحاظ سے جوان ہیں، لیکن تجربے کے اعتبار سے نہیں۔ وہ پانچ چھ سال سے آئی پی ایل کھیل رہے ہیں، جو دنیا کی سب سے زیادہ مسابقتی لیگز میں سے ایک ہے۔ دراصل، یہ آپ کا امتحان لیتا ہے اور 1-2 کھلاڑیوں کو چھوڑ موجود ہیں اور تیار ہیں۔ جب میری اور زیادہ تجربہ کار کھلاڑیوں کی بات آتی ہے جو پہلے ہی ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں، تو ہم اپنے کردار کے بارے میں بالکل واضح ہیں، ہم جو کچھ کر رہے ہیں، وہ پچھلے کچھ سالوں سے کیا جا رہا ہے۔ اگر ہمیں کچھ بدلنا ہے، مستقبل میں ایسا ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ٹیم کے زیادہ تر کھلاڑیوں نے آئندہ ورلڈ کپ پر اپنی نظریں مرکوز کرلی ہیں ۔