میلبورن۔ ایڈیلیڈ میں جمعرات کی رات منعقدہ سیمی فائنل میں انگلینڈ کے خلاف 10 وکٹوں سے شکست کے بعد ٹی 20 ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد ہندوستانی ٹیم کے بارے میں بڑے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ ان میں سے کچھ ٹیم کے انتخاب سے متعلق ہیں، خاص طور پر پلیئنگ الیون اور ہیڈ کوچ راہول ڈراویڈ اپنی ٹیم کے باہر ہونے کے فوراً بعد اگلے سال ہونے والے 50 اوور کے ورلڈ کپ کے لیے ٹیم میں ممکنہ تبدیلیوں کے بارے میں بات کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ایک دلچسپ سوال جو ابھی تک جواب طلب ہے وہ یہ ہے کہ لیگ اسپنر یوزویندر چہل کو آسٹریلیا میں چھ میچوں میں سے کسی بھی میچ میں کھیلنے کا ایک بھی موقع کیوں نہیں دیا گیا۔ چہل جو کچھ عرصہ پہلے تک ٹیم میں اہم اسپنر تھے لیکن اس کے بعد سے وہ باقاعدگی سے گیارہ میں سے باہر ہیں۔ 32 سالہ لیگ اسپنر نے آخری بارآسٹریلیا کے خلاف ستمبر میں ہندوستان میں منعقدہ سیریز میں کافی حد تک کامیابی حاصل کی تھی لیکن وہ ہندوستان کے ٹی20 ورلڈ کپ میں کھیلے گئے کسی بھی لیگ میچ یا انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں میدان میں نہیں اترے تھے جس میں ہندوستان کو شرمناک شکست ہوئی تھی۔ تمام کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف مقابلے کے لیے منتخب ہونے کی دوڑ میں تھے، ڈراویڈ نے میچ سے پہلے کہا تھا۔ چہل اور زخمی جسپریت بمراہ کے بغیر ہندوستانی بولنگ شعبہ کمزور رہا جس کے نتیجے میں بٹلر اور ایلکس ہیلز نے انفرادی طور پر 80 سے زیادہ انفرادی اور ناقابل شکست اسکور سے ہندوستان کو ورلڈ کپ سے باہر کردیا کیونکہ انگلینڈ نے چار اوورز اور دس وکٹوں پر ہندوستان کے 168 رنزکا کامیابی سے تعاقب کیا۔مجھے یقین ہے کہ جب آپ سیمی فائنل میں ہار جاتے ہیں یہ مایوس کن ہے لیکن ہاں مجھے یقین ہے کہ ایسی چیزیں ہیں جن پر ہم پیچھے مڑ کر دیکھ سکتے ہیں ان پر غور کر سکتے ہیں اور بہتری لاسکتے ہیں۔ آگے بڑھیں جب ہم اگلے ورلڈ کپ (ہندوستان میں ہونے والے 50 اوورز کی ایک ٹیم) کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ ڈراویڈ نے ایڈیلیڈ میں میچ کے بعد میڈیا نمائندوں سے کہا۔ ڈراویڈ نے خاص طور پر سینئرز کپتان روہت شرما،سابق کپتان ویراٹ کوہلی، روی چندرن اشون، محمد سمیع اور بھونیشور کمار کے مستقبل کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کو نظر اندازکردیا۔ٹھیک ہے، اس کے بارے میں ابھی ایک سیمی فائنل کھیل کے بعد بات کرنا قبل از وقت ہے۔ یہ لوگ ہمارے لیے شاندار کھلاڑی رہے ہیں۔ ہمارے پاس اس پر غور کرنے کے لیے چند سال باقی ہیں۔ یہاں کچھ واقعی اچھے معیار کے کھلاڑی موجود ہیں، اس لیے اس چیز کے بارے میں بات کرنے کا صحیح وقت ہے ۔ ہمارے پاس کافی میچز ہوں گے، کافی ٹورنمنٹس ہوں گے اور ہندوستان کوشش کرے گا اور اگلے ورلڈ کپ میں نتائج حاصل کرے ۔