تل ابیب : تقریباً 200 اسرائیلی فوجیوں نے ایک ایسے خط پر دستخط کیے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر فائربندی کو یقینی نہ بنایا گیا تو وہ غزہ میں لڑنا چھوڑ دیں گے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کی جنگ میں مزید حصہ نہ لینے سے متعلق اسرائیلی فوجیوں کا یہ خط ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب اسرائیل اور حماس پر لڑائی ختم کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔ فائر بندی کے لیے بات چیت جاری ہے، اور امریکی صدر جو بائیڈن اور نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ دونوں نے 20 جنوری سے قبل کسی سیزفائر معاہدہ تک پہنچنے پر زور دیا ہے۔ جن اسرائیلی فوجیوں نے اس خط پر دستخط کیے ہیں، ان میں سے سات نے اپنے انکار کی وجوہات پر اے پی سے بات چیت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینیوں کو ’’بے دریغ مارنے اور ان کے مکانوں کو نذر آتش کرنے‘‘ کے حق میں نہیں ہیں۔ کئی فوجیوں نے بتایا کہ انہیں ایسے گھروں کو بھی، جن سے کوئی خطرہ نہیں تھا، جلانے یا گرانے کا حکم دیا گیا تھا اور انہوں نے ’فوجیوں کو لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کرتے‘ بھی دیکھا۔ لڑنے سے مشروط انکار کرنے والے فوجیوں کا کہنا ہے کہ خط پر اگرچہ 200 دستخط ہیں لیکن اور بھی بہت سے فوجی ان کے خیالات سے متفق ہیں۔