اناؤ عصمت دری کیس
نئی دہلی ۔ 28؍ڈسمبر ( ایجنسیز )سپریم کورٹ اناؤ عصمت دری کیس میں بی جے پی سے نکالے گئے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کی عمر قید کی سزا کو معطل کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی سی بی آئی کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس آف انڈیا سوریہ کانت اور جسٹس جے کے مہیشوری اور آگسٹین جارج مسیح کی تین ججوں کی تعطیلاتی بنچ اس معاملے کی سماعت کرے گی۔سپریم کورٹ ایڈوکیٹ انجلے پٹیل اور پوجا شلپکر کی طرف سے دائر ایک علیحدہ درخواست کی بھی سماعت کرے گی جس نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے اور اس پر روک لگانے کی درخواست کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سی بی آئی نے اناؤ عصمت ریزی معاملے میں دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ سزا معطل کرنے اور ضمانت دینے کے ہائی کورٹ کے حکم پر دوبارہ غور کیا جائے۔کلدیپ سنگھ سینگر کو دسمبر 2019 میں عمر قید اور 25 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس نے جنوری 2020 میں دہلی ہائی کورٹ میں اس فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی تھی۔ اس کے بعد مارچ 2022 میں سزا معطل کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس درخواست کی سی بی آئی اور متاثرہ کی نمائندگی کرنے والے وکلاء نے سخت مخالفت کی تھی۔تمام دلائل سننے کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے 23 دسمبر 2025 کو سینگر کی سزا کو اپیل کے نمٹانے تک معطل کر دیا اور انہیں کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت دی۔ تاہم سینگر فوری طور پر جیل سے باہر نہیں آسکیں گے کیونکہ وہ ایک اور سی بی آئی کیس میں قتل کے الزام میں دس سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی نے 26 دسمبر کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔26 دسمبر کو اناؤ عصمت دری کی متاثرہ نے کہا کہ وہ کلدیپ سینگر کی عمر قید کی سزا کو معطل کرنے کے فیصلے سے خوفزدہ نہیں ہوں گی اور اس کیس میں انصاف کو یقینی بنانے کیلئے سپریم کورٹ پر پورا بھروسہ رکھتی ہے۔ متاثرہ نے بتایا کہ سینگر کی ضمانت نے اس کے خاندان کی حفاظت اور معاش کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اس نے کہا کہ اس حکم نے مجھے اور مجھ جیسی بہت سی خواتین کو قید کر دیا ہے۔ اس سے میرے خاندان کو خطرہ ہے۔ میرے شوہر کی نوکری ختم ہو گئی ہے۔ اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟متاثرہ خاتون نے اس کیس میں قانونی جنگ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوف سے گھبرانے والی نہیں ہے۔
