ڈاکار: سینیگال میں حزب اختلاف کے رہنما عثمان سونکو کو ان کی گرفتاری کے پانچ دن بعد رہا کر دیا گیا۔ اس 46 سالہ سیاستدان پر پیر کے روز عصمت ریزی کی فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔ انہیں جیل سے رہا تو کر دیا گیا ہے مگر وہ اپنی نقل و حرکت کے حوالے سے عدالتی نگرانی میں رہیں گے۔ سونکو کی گرفتاری سے اس مغربی افریقی ملک میں فسادات شروع ہو گئے تھے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ان فسادات میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ حزب اختلاف کے یہ سیاست دان خاص طور پر نوجوانوں میں بہت مقبول ہیں اور سینیگال کے موجودہ صدر مَیکی سال کے اہم حریف سمجھے جاتے ہیں۔
