ریاض : ایک اہم لمحہ میں جس میں ایڈونچر کرنے کے لیے فوری فیصلے کی ضرورت ہوتی ہے نوجوان خالد العضیانی نے ایک بچے کو بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالنے کا فیصلہ کیا۔یہ واقعہ گذشتہ جمعہ کی سہ پہر کو سعودی عرب کی القصیم گورنری میں ’’بیارا‘‘ کے مقام پراس وقت پیش آیا جب بچہ سیوریج ٹینک میں گر گیا تھا۔ بچے کو ایمبولیس کی مدد سے جنوبی القصیم کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا جہاں فوری طبی امداد دے کر اس کی جان بچا لی گئی۔’العربیہ‘ چینل سے بات کرتے ہوئے العضیانی نے کہا کہ میرے پاس وقت بہت کم تھا اور مجھے فیصلہ کرنا تھا کہ اس وقت بچے کو کیسے بچانا ہے۔میرے پاس وقت ضائع کرنے کے لیے ایک لمحہ بھی نہیں تھا۔ اگر میں وقت ضائع کرتا تو بچے کی جان چلی جاتی۔العضیانی کا کہنا ہے کہ بچہ جس کی شناخت ’’غیث‘‘ کے نام سے کی گئی ہے اپنی ماں کے ساتھ چل رہا تھا۔