سیول سرویسز پریلمس میں تلنگانہ کے 3 مسلم امیدوار کوالیفائی

   

حیدرآباد، نارائن پیٹ اور سنگاریڈی سے تعلق، تلنگانہ سے تاحال پانچ مسلم طلبہ کی کامیابی

حیدرآباد۔15 ۔ جولائی (سیاست نیوز) یونین پبلک سرویس کمیشن کے سیول سرویسز امتحانات میں جاریہ سال تلنگانہ سے اقلیتی امیدواروں کا شاندار مظاہرہ رہا۔ 8 لاکھ امیدواروں نے اگرچہ امتحان کیلئے درخواست دی تھی اور جون میں منعقدہ پریلمس امتحان میں 12,000 امیدوار کوالیفائی قرار دیئے گئے جن میں سے اب تک 5 امیدواروں کا تعلق تلنگانہ سے ثابت ہوا ہے۔ یہ تمام پانچ مسلم امیدواروں نے خانگی کوچنگ سنٹرس سے ٹریننگ حاصل کی ہے۔ ایسے وقت جبکہ سیول سرویسز میں مسلمانوں کی نمائندگی میں کمی سے مسلم سماج فکر مند ہے۔ جاریہ سال کے نتائج سے تلنگانہ میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے۔ گزشتہ کئی برسوں میں بیک وقت پانچ امیدوار پریلمس میں کوالیفائی نہیں ہوئے تھے۔ حیدرآباد کے خانگی تعلیمی ادارے ایم ایس ایجوکیشن کے تربیتی سنٹر میں 6 امیدوار پریلمس کے لئے منتخب ہوئے جن میں سے دو کا تعلق حیدرآباد سے بتایا جاتا ہے جبکہ مزید تین مسلم امیدوار خانگی کوچنگ سنٹرس کے تربیت یافتہ ہیں۔ روزنامہ سیاست نے ان تین امیدواروں سے بات چیت کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کی ہیں۔ حیدرآباد کے مہدی پٹنم علاقہ سے تعلق رکھنے والے محمد ثاقب یزداں کے علاوہ نارائن پیٹ کے ایم اے عظیم سہیل اور سنگا ریڈی کے محمد اظہرالدین شامل ہیں۔ یہ امیدوار ستمبر میں سیول سرویسز مینس امتحان میں شرکت کریں گے اور وہ کامیابی کے بارے میں پرامید ہیں۔ محمد ثاقب یزداں جو پہلی مرتبہ سیول سرویسز امتحان میں شرکت کے ذریعہ پریلمس میں منتخب ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں، انہوں نے گزشتہ سال جے این ٹی یو سے بی ٹیک کی تکمیل کی۔ وہ مینس امتحانات کی تیاری میں دن رات مصروف ہیں اور انہوں نے ہر کسی سے دعاؤں کی درخواست کی ہے ۔ تاکہ مینس میں ان کا انتخاب یقینی ہو۔ محمد اظہرالدین جو محکمہ پنچایت راج میں پنچایت سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، بتایا کہ وہ 2015 ء سے مسلسل سیول سرویس امتحانات میں حصہ لے رہے ہیں۔ جون 2015 ء میں مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی سے انہوں نے انجنیئرنگ کی تکمیل کی۔ 2016 ء میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کوچنگ حاصل کرتے ہوئے سیول سرویسز امتحان لکھا تھا۔ 2017 ء میں وہ معمولی فرق کے ساتھ مینس میں منتخب ہونے سے محروم ہوگئے جبکہ وہ تین مرتبہ پریلمس میں کوالیفائی ہوچکے ہیں۔ تیسرے امیدوار ایم اے عظیم سہیل ہیں جنہوں نے پہلی مرتبہ پریلمس میں شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے خود کو کوالیفائی کیا ۔ وہ نارائن پیٹ میں ولیج ریونیو اسسٹنٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے 2018 ء میں تیگل کرشنا ریڈی کالج آف انجنیئرنگ سے بی ٹیک کی تکمیل کی تھی۔ انہیں امید ہے کہ والدین اور عام مسلمانوں کی دعاؤں سے وہ مینس کے لئے ضرور کوالیفائی ہوں گے ۔ تینوں کوالیفائی امیدوار عوامی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ ان میں سے دو اگرچہ حالیہ عرصہ میں سرکاری ملازمت سے وابستہ ہوگئے لیکن وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح رخصت حاصل کرتے ہوئے مینس کی تیاری کریں۔ ستمبر میں ہونے والے مینس میں انتخاب کے بعد تلنگانہ سے پانچ مسلم سیول سرویس عہدیدار تیار ہوجائیں گے۔ روزنامہ سیاست بھی تمام پانچ امیدواروں کی کامیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہے۔