نئے راشن کارڈز کیلئے عوام کے روزانہ دفاتر کے چکر
۔21000 درخواستیں زیر التواء‘،عہدیدار جواب دینے سے قاصر
حیدرآباد۔6 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ کے سیول سپلائیز ڈپارٹمنٹ میں اسٹاف کی کمی کے نتیجہ میں نئے راشن کارڈز کیلئے داخل ہزاروں درخواستیں یکسوئی کی منتظر ہیں۔ بتایا جاتا ہیکہ 21000 سے زائد درخواستیں نئے راشن کارڈ کیلئے داخل کی گئیں اور کارڈ کی اجرائی کا موقف جاننے روزانہ بڑی تعداد میں عوام سیول سپلائیز دفاتر سے رجوع ہورہے ہیں۔ عوام کو شکایت ہے کہ راشن کارڈز کی اجرائی کیلئے مروجہ طریقہ کار اور قواعد کی تکمیل میں حکام کا رویہ سُست رفتاری کا ہے۔ اگرچہ وہ راشن کارڈ کے اہل ہیں لیکن حکام تفصیلی جانچ کیلئے وقت طلب کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا اور لاک ڈاؤن سے پریشان حال خاندانوں کو نئے راشن کارڈز جلد جاری کئے جائیں تاکہ وہ راشن شاپس سے چاول اور دیگر اشیاء حاصل کرسکیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد میں سیول سپلائیزڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کی کمی ہے۔ راشننگ آفیسرس اور سپلائی انسپکٹرس کی کئی جائیدادیں برسوں سے مخلوعہ ہیں۔ اسٹاف کی کمی راشن کارڈز کی اجرائی میں تاخیر کی اہم وجہ بن چکی ہے۔ حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں عوام نے نئے راشن کارڈز کیلئے درخواست داخل کی ہے۔حکومت نے زیر التواء 4.97 لاکھ درخواستوں کی یکسوئی کا فیصلہ کیا تھا لیکن ابھی تک صرف 12000 کارڈز جاری کئے جاسکے۔ حکومت نے جولائی کے اختتام تک تمام زیر التواء کارڈز جاری کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن عملی طور پر یہ ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ درخواستوں کی جانچ کیلئے منڈل اور ریوینو انسپکٹرس کے تحت عملے کی کمی ہے۔