278 فیٹ بلندی رہنے کا امکان ۔ 10 ماہ میں تعمیرات کو مکمل کرنے چیف منسٹر کی ہدایت
حیدرآباد۔تلنگانہ سیکریٹریٹ کی عمارت ملک کی کئی اونچی تاریخی عمارتوں سے زیادہ اونچی تعمیر کی جائے گی ۔حکومت نے سیکریٹریٹ کی نئی عمارت کے منصوبہ کو منظوری دی ہے اس کے مطابق یہ عمارت 278 فیٹ اونچی ہوگی جو کہ نہ صرف چارمینار‘ قطب مینار اور تاج محل سے بھی زیادہ اونچی ہوگی۔شہر میں سیکریٹریٹ کی عمارت کو بلند ترین عمارت کے طور پر تیار کرنے کا منصوبہ ہے ۔ماہرین کے مطابق حسین ساگر کے وسط میں موجود بدھا کے مجسمہ کا قد 58فیٹ ہے اور چارمینار کی بلندی 183 فیٹ ہے اسی طرح گنبدان قطب شاہی کی اونچائی 196فیٹ ہے اور قطب مینار کی بلندی 237 فیٹ ہے ۔دہلی کے قطب مینار سے زیادہ اونچائی آگرہ کے تاج محل کی ہے جو کہ 240فیٹ ہے لیکن حکومت تلنگانہ کی جانب سے نئی سیکریٹریٹ کی عمارت کے منصوبہ کو منظوری کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ یہ عمارت 278 فیٹ بلند ہوگی۔سیکریٹریٹ کی عمارت میں جملہ 7 منزل ہونگی اسکے علاوہ اس عمارت میں موشن سینسر نصب کئے جائیں گے۔عمارت میں 25 وزراء کے علحدہ گوشے موجود رہیں گے۔گرین بلڈنگ کے نظریہ کے ساتھ تعمیر عمل میں لائی جائے گی۔چیف منسٹر تلنگانہ کی جانب سے اس عمارت کی تعمیر کو مکمل کرنے کیلئے 10ماہ کی مہلت کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس عمارت کی تکمیل کا جو تخمینہ لگایا گیا ہے وہ 700کروڑ ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ وزیر اعلی نے عہدیداروں کو آئندہ تلنگانہ کے یوم تاسیس یعنی 2جون 2021سے قبل مکمل کرنے کی تاکید کی ہے اور کہا جا رہاہے کہ وزراء کے چیمبر اور دفاتر تیسری اور چوتھی منزل پر ہونگے ۔5ویں منز ل پر کانفرنس ہالس تعمیر کئے جائیں گے۔نئی سیکریٹریٹ کی عمارت 7منزلہ ہوگی اور اس کا جملہ تعمیری رقبہ 7لاکھ مربع فیٹ ہوگا ۔سیکریٹریٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کیلئے آراینڈ بی کی جانب سے مراحل کو قطعیت دینے کا عمل شروع کیا جاچکا ہے ۔ جلد ہی نئی سیکریٹریٹ عمارت کی تعمیر کے سلسلہ میں حکومت سے اعلامیہ کی اجرائی کرکے ٹنڈر طلب کئے جائیں گے ۔ ٹنڈر طلبی قوانین وضع کرنے کی ذمہ داری وزراتی کمیٹی کو دی گئی ہے۔