سیکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ کے عہدوں پر ترقی

   

Ferty9 Clinic

لینگویج پنڈتس کو بھی ترقی متوقع ، چیف سکریٹری حکومت کا محکمہ تعلیمات کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : ریاست تلنگانہ میں سیکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ عہدوں پر ترقی کے دیرینہ حل طلب مسئلہ پر اب ’ دیر آئید ۔ درست آئید ‘ کے مصداق بالاخر پیشرفت کے لیے راہ ہموار ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔ جب کہ گورنمنٹ ٹیچرس اور پنچایت راج ٹیچرس کے لیے ایک ہی سیناریٹی رکھنے کے مسئلہ پر ایک طویل عرصہ سے تنازعہ چل رہا تھا لیکن اب حکومت نے گورنمنٹ ٹیچرس اور پنچایت راج ٹیچرس کو علحدہ علحدہ طور پر ایس جی ٹی سے ترقی دے کر ایس اے ( اسکول اسسٹنٹ ) رتبہ پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس تعلق سے موثر اقدامات کرنے چیف سکریٹری تلنگانہ مسٹر ایس کے جوشی نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں فی الوقت صرف سیکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ کے رتبہ پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس طرح اہل ایس جی ٹی اساتذہ کو اسکول اسسٹنٹ کے رتبہ پر ترقی کا موقعہ فراہم ہوسکے گا ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ ریاست بھر میں تقریبا 5 ہزار سیکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ رتبہ پر ترقی حاصل ہوسکے گی ۔ علاوہ ازیں دس ہزار پنڈت ٹیچرس کو بھی اسکول اسسٹنٹ کے رتبہ پر ترقی کے مواقع حاصل ہونے کے قوی امکانات ہیں ۔

جب کہ سینئیر اسکول اسسٹنٹس کو ہیڈ ماسٹرس اور منڈل ایجوکیشن عہدوں پر ترقی کا مسئلہ ہنوز معرض التواء رکھا گیا ہے کیوں کہ یہ مسئلہ کامن سیناریٹی اور زونل سسٹم پر عمل آوری سے مربوط ہے جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس مسئلہ کو معرض التواء رکھا گیا ۔ ذرائع نے مزید بتایا چونکہ گذشتہ سال اساتذہ کے تبادلے اور ٹی آر ٹی تقررات قدیم ( متحدہ اضلاع ) اضلاع کی بنیاد پر ہی عمل میں لائے گئے تھے ۔ لہذا اب سیکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ عہدوں پر ترقی بھی سابقہ قدیم اضلاع کی بنیاد پر ہی عمل میں لانے کا اصولی طور پر اتفاق کیا گیا کیوں کہ اگر نئے اصلاع کی بنیاد پر ترقیاں دینے کی صورت میں نئے مسائل پیش آنے اور عدالتی کارروائیوں سے دوچار ہونے کے خدشات کا امکان ہے ۔ علاوہ ازیں نئے تشکیل دئیے گئے اضلاع کی بنیاد پر اگر ترقی دینے کا عمل شروع کیا گیا تو ترقی دینے میں کئی ایک مسائل پیش آنے اور بہت تاخیر ہونے کی توقع پائی جاتی ہے کیوں کہ ریاست میں صرف 31 اضلاع کے لیے ہی صدارتی حکمنامہ جاری کیا گیا ہے اور مزید دو نئے اضلاع کی تشکیل سے متعلق صدارتی حکمنامہ جاری نہیں ہوا ہے اور اس صدارتی حکمنامہ کی اجرائی کے لیے کافی وقت درکار ہوسکتا ہے ۔ جس کی وجہ سے ہی سابقہ قدیم دس اضلاع کی بنیاد پر ہی سکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ عہدوں پر ترقی دینے کے اقدامات کئے جانے کا قوی امکان پایا جاتا ہے ۔ اسی دوران صدر تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرس یونین جناب محمد عبداللہ اور تلنگانہ پنچایت راج ٹیچرس یونین صدر و جنرل سکریٹری مسرس شری پال ریڈی اور کملا کر راؤ نے سابقہ قدیم اضلاع کی بنیاد پر سکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ عہدے پر ترقی کے مواقع فراہم کرنے حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ترقی فراہم کرنے کے عمل میں تیزی کے ساتھ اقدامات کرنے کا اعلی عہدیداران محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ۔ صدر تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرس یونین نے بتایا کہ نئے اضلاع کی بنیاد پر ترقی کے مواقع فراہم کرنے میں کافی تاخیر پیش آنے کے امکان کی وجہ سے سابقہ قدیم اضلاع کی بنیاد پر سیکنڈری گریڈ ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ کے عہدے پر ترقی دینے کے لیے عاجلانہ اقدامات کرنے کا حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ۔۔