اقلیتی انجینئرنگ کالجس کی نشستوں میں اضافہ، یوسف گوڑہ میں اقلیتوں کا جلسہ عام، مہیش کمار گوڑ اور دوسروں کا خطاب
حیدرآباد 4 نومبر (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے کہاکہ صرف کانگریس پارٹی ہی سیکولرازم کا تحفظ کرسکتی ہے اور وہ حقیقی معنوں میں تمام طبقات کی یکساں ترقی کے عہد کی پابند ہے۔ اتم کمار ریڈی جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے یوسف گوڑہ میں اقلیتی رائے دہندوں کے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ، اے آئی سی سی سکریٹری وشواناتھن، ریاستی وزراء محمد اظہرالدین، پونم پربھاکر اور اے آئی سی سی سکریٹری سمپت کمار نے شرکت کی۔ اتم کمار ریڈی نے کہاکہ بی جے پی اور اُس کی حلیف جماعتیں ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔ فرقہ وارانہ سیاست کے ذریعہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ علاقائی پارٹیوں سے تمام طبقات کی بھلائی ممکن نہیں ہے اور بی آر ایس نے بھی بی جے پی کے ساتھ مفاہمت کرتے ہوئے سیاسی موقع پرستی کا ثبوت دیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ میں بی آر ایس کا حشر تلگودیشم کی طرح ہوگا اور لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے بعد تلنگانہ سے بی آر ایس کا عملاً صفایا ہوچکا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی کی حلیف پارٹی کے طور پر بی آر ایس تلنگانہ میں کام کررہی ہے تاکہ بی جے پی کو مستحکم ہونے کا موقع فراہم کیا جائے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی آر ایس حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور اُن کے اداروں کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں 80 فیصد اقلیتی ادارے بند ہوچکے ہیں اور اقلیتی بہبود پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اتم کمار ریڈی نے کہاکہ کانگریس نے اقلیتی بہبود کے لئے 4000 کروڑ کے بجٹ کا اعلان کیا اور 1000 کروڑ کا سبسیڈی پر مبنی سب پلان تیار کیا گیا ہے۔ گزشتہ 22 ماہ میں کانگریس حکومت نے انجینئرنگ میں 2200 نشستوں کا اضافہ کیا ہے۔ اقلیتوں کے لئے لاء کالج اور فارمیسی کالج کی منظوری دی گئی۔ 2004ء تا 2014ء کانگریس حکومت نے 6 میڈیکل کالجس کی اقلیتی شعبہ میں منظوری دی تھی۔ 4 فیصد مسلم تحفظات کا سہرا کانگریس پارٹی کے سر جاتا ہے اور کانگریس پارٹی نے تحفظات کو بچانے کے لئے سپریم کورٹ تک قانونی جدوجہد کی ہے۔ اُنھوں نے اقلیتی رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ متحدہ طور پر کانگریس امیدوار کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں کیوں کہ کانگریس کو ووٹ ملک میں سیکولرازم، سماجی انصاف اور دستور کے تحفظ کی ضمانت ہوگا۔1