سیکولرازم میری وراثت، تاحیات کانگریس میں رہوں گا

   

سابق وزیر ششی دھر ریڈی کی وضاحت، بی جے پی میں شمولیت کی اطلاعات مسترد

حیدرآباد۔2 ۔ جولائی (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد اور سابق وزیر ایم ششی دھر ریڈی نے بی جے پی میں شمولیت سے متعلق اطلاعات کو مسترد کردیا اور کہا کہ زندگی کی آخری سانس تک وہ سیکولرازم کے نظریات پر قائم رہیں گے اور ناتھورام گوڈسے کے نظریات کی حامل بی جے پی میں شمولیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ششی دھر ریڈی نے کہا کہ پانچ دن قبل میدک کے سابق رکن اسمبلی پی ششی دھر ریڈی نے دہلی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد کئی قومی اخبارات نے ایم ششی دھر ریڈی کی شمولیت کی سرخی لگاتے ہوئے عوام میں الجھن پیدا کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب اس بارے میں بی جے پی کا کوریج کرنے والے ایک صحافی سے انہوں نے سوال کیا تو انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ بی جے پی نے یہ غلط اطلاع دی تھی۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ وہ گاندھیائی اصولوں پر سختی سے کاربند ہے اور آخری سانس تک کانگریس پارٹی میں برقرار رہیں گے ۔ سیکولرازم مجھے اپنے والد ڈاکٹر ایم چنا ریڈی سے وراثت میں ملی ہے جو ملک بھر میں ایک سیکولر قائد کی حیثیت سے اپنی شناخت رکھتے تھے ۔ بی جے پی منظم سازش کے تحت یہ مہم چلا رہی ہے تاکہ میرے سیاسی امیج کو نقصان پہنچایا جائے ۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے چار سینئر کانگریسی قائدین کی بی جے پی میں شمولیت کا اشارہ دیا جسے ایک تلگو اخبار نے نمایاں طور پر شائع کیا ۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ بی جے پی میں شمولیت کی افواہوں کے ذریعہ میرے امیج کو متاثر کرنے کی سازش ہے جس کی میں مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے لئے بھی مناسب نہیں کہ وہ اس طرح کی بے بنیاد خبروں کو نمایاں طور پر شائع کرے۔ خبروں کی اشاعت سے قبل متعلقہ شخص سے بات چیت کی جانی چاہئے ۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ وہ کٹر گاندھیان ہیں اور انہوں نے زندگی میں کبھی بھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا ۔ ایسے وقت جبکہ میرے والد کی پیدائش کی صدی تقاریب منائی جارہی ہے ، میرے خلاف مہم قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے قتل کے وقت جن سنگھ کے نظریات آج بھی بی جے پی میں شامل ہیں جس کا وقتاً فوقتاً اظہار گزشتہ پانچ برسوں میں کیا گیا۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ بی جے پی کی طرف دیکھنے کا بھی سوال پیدا نہیں ہوتا۔ مجھ جیسے گاندھیائی کیلئے گوڈسے کے ورثے کے حامل افراد سے ہاتھ ملانا ناممکن ہے ۔ انہوں نے بی جے پی کو مشورہ دیا کہ وہ تلنگانہ میں خود کو مضبوط کرنے کے لئے کانگریس قائدین کے خلاف مہم سے باز آجائے۔