سیکولر پارٹیاں متحد نہیں ہونگی، مسلمان متحد ہو جائیں

   

ملک کے حالات سنگین، کورٹلہ میں حامد محمد خان امیر جماعت اسلامی کی میڈیا سے بات چیت

کورٹلہ۔ 15 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) جناب حامد محمد خان امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے بروز اتوار بمقام دفتر جماعت اسلامی کورٹلہ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کے حالات کافی سنگین ہے آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد اس ملک کے مختلف ریاستوں میں بڑے بڑے فسادات کروائے گئے لیکن چند دنوں میں فسادات کے بعد حالات معمول پر آجاتے اور ہندو مسلم آپسی بھائی چارگی کے ساتھ زندگی گزارتے لیکن آج کی فرقہ پرستی بہت ہی زیادہ خطرناک ہے آج سارے ملک کے اند ر مختلف ریاستوں میں ہندو اور مسلمانوں کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے فرقہ پرست قوتیں ہندو اور مسلمانوں میں خلیج پیدا کرتے ہوئے ملک کو کمزور کرنے کی سازش کررہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے چند مسلمانوں کو دہشت گرد کے طورپر مختلف چینلوں میں دکھاتے ہوئے مسلمانوں کی کردار کشی کی جارہی ہے دہشت گرد کے طورپر جن مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرتے ہوئے جنہیں جیل بھیج دیا جاتا ہے کئی سال کے بعد عدالت سے اُنہیں با عزت بری کیا جارہا ہے۔سیاست نیو ز کورٹلہ کے سوال پر کے آج ملک میں خود کو سیکولر قرار دینے والی پارٹیاں مسلمانوں کا ساتھ دینے سے کیوں گھبرا رہی ہیں؟ مولانا حامد محمد خان نے کہا کہ سیکولر پارٹیوں کو یہ سمجھ آچکا ہے کہ ہندو کی پشت پناہی کے بغیر وہ اقتدار حاصل نہیں کر سکتی ۔ یوپی کے الیکشن میں ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ دیئے بغیر بی جے پی نے یوپی میں اقتدار حاصل کیا۔مولانا نے کہا کہ آج ملک میں مسلمانوں کے ووٹوں کی کوئی اہمیت نہیں رہی اُنہوں نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر سیکولر پارٹیا ں تو متحد نہیں ہونگی بلکہ مسلمان متحد ہوکر جس پارٹی کے حق میں ووٹ کااستعمال کر یں گے۔ مسلمان فسطائی طاقتوں کو شکست دینے کے موقف میں ہونگے۔اس موقع پر الیاس احمد خان تلنگانہ ایکزیکیٹیو باڑی ممبر ایم پی جے ‘محمد عبدالطیف امیر مقامی جماعت اسلامی کورٹلہ ‘محمد غوث الرحمن تلگو اسکالر کے علاوہ جماعت اسلامی کے اراکین موجودتھے۔