سی ایم آر کالج واقعہ پر دو افراد گرفتار، دیگر افراد کے خلاف بھی مقدمات

   

ملزمین کو نوٹس کی اجرائی، ڈی سی پی کوٹی ریڈی کا بیان

حیدرآباد۔ 5 جنوری (سیاست نیوز) سائبرآباد پولیس نے سی ایم آر گرلز ہاسٹل کے کچن کے دو عملے کو ایک مقدمہ میں گرفتار کرلیا جو کچھ دن قبل کالج کے احاطے میں پیش آیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سی ایم آر انجینئرنگ کالج میں طلبہ نے ہاسٹل کے واش روم میں خفیہ کیمرے لگانے کا الزام لگاتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا جس کے بعد سائبر آباد پولیس نے اپنی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے کچن میں کام کرنے والوں کو طلب کرکے تفتیش شروع کردی تھی۔ اس سلسلہ میں پولیس نے بتایا کہ نندا کشور کمار 20 سالہ اور گووند کمار 20 سالہ ساکن بہار کو جو باورچی خانہ میں کام کررہے تھے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے اپنے ایف آئی آر میں سابق وزیر سی ایچ ملا ریڈی کے بھائی سی گوپال ریڈی ساکن بوئن پلی کو A7 کے طور پر نام درج کیا ہے جو کالج کے چیرمین بھی ہیں۔ میڑچل اے سی پی بی سرینواس ریڈی نے بتایا کہ ایف آئی آر میں کالج کے ڈائرکٹر مادی ریڈی جنگا ریڈی، کالج پرنسپل وی اننتا نارائنا، ہاسٹل کے دو وارڈن دھن لکشمی اور ایم پریتی ریڈی کے نام بھی شامل ہیں۔ انہوں نے تمام پانچ افراد کو علیحدہ نوٹس جاری کی اور واضح کیا کہ سابق وزیر ملا ریڈی کا اس کالج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ طلباء کی شکایت پر میڑچل پولیس سیکشن 77 اور 125 بی این ایس کے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور نندا کشور اور گووند کمار کو گرفتار کرلیا گیا۔ میڑچل زون ڈی سی پی کوٹی ریڈی نے کہا کہ اس معاملہ میں نندا کشور اور گووند کمار نے واش رومس میں لڑکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے یہ کام انجام دیا۔ دھنا لکشمی اور پریتی ریڈی A3 اور A4 جو کالج ہاسٹل وارڈن ہے لڑکیوں کی شکایت کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی بے رخی ظاہر کی تھی لڑکیوں کی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ لڑکیوں نے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاج کیا اور پولیس نے کارروائی کو انجام دیا ۔ ( ش)