سی ای او وقف بورڈ کے جمعہ سے قبل تقرر کیلئے ہائیکورٹ کی ہدایت

   

حکومت کے جوابی حلفنامے کیلئے انتظار یا پھر سماعت کے التواء سے عدالت کا انکار

حیدرآباد۔یکم۔نومبر۔(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے وقف بورڈ کے مستقل چیف اکزیکیٹیو آفیسر کے تقرر کیلئے احکام جاری کئے اور 4نومبر سے قبل مستقل سی ای او کے تقرر کی ہدایت دی ۔ہائی کور ٹ میں گذشتہ یوم داخل کی گئی رٹ درخواست میں درخواست گذار نے بورڈ میں مستقل سی ای او کی عدم موجودگی کے سبب مسائل اور حکومت سے مستقل چیف اکزیکیٹیو آفیسر کے تقرر میں لاپرواہی کی شکایت کی ۔جناب ابراہیم شریف نائب قاضی نے ہائی کورٹ سے کہا کہ موجودہ سی ای او کو وقف بورڈ سے ہٹانے کے باوجود وہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جسٹس ایم سدھیر کمار نے درخواست کو سماعت کیلئے قبول کرکے اس کسی طرح کی جرح‘ جوابی حلفنامہ ‘یا التواء سے انکار کرکے واضح ہدایت جاری کی کہ حکومت اور محکمہ اقلیتی بہبود 4 نومبر سے قبل تلنگانہ وقف بورڈ پر مستقل عہدیدار کے تقرر کیلئے احکام جاری کرے۔ درخواست گذار کی جناب محمد نصیر الدین ایڈوکیٹ نے درخواست داخل کی اور سینئر کونسل جناب مقیت قریشی ایڈوکیٹ نے بحث میں حصہ لیا ۔ تلنگانہ وقف بورڈ نے 20 اکٹوبر کو منعقد ہوئے ایک اجلاس میں موجودہ سی ای او شاہنواز قاسم کی خدمات کو محکمہ اقلیتی بہبود کو واپس کرنے کی قرارداد منظور کی تھی۔ ذرائع کے مطابق جناب شاہنواز قاسم کو ہٹانے کے بعد سے وہ کوشش کر رہے ہیں کہ حکومت ان کی دیگر تمام خدمات جن عہدوں پر وہ فائز ہیں ان سے ہٹا تے ہوئے انہیں مستقل چیف اکزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ کی ذمہ داری تفویض کرے۔ وقف ایکٹ کے قواعد کے مطابق جو جولائی 2022 میں جاری کردہ گزٹ میں موجود ہیں ان میں وقف ایکٹ کے سیکشن 23 کے ذیلی قواعد میں واضح طور پر موجود ہے کہ چیف اکزیکیٹیو آفیسر کو بورڈ کی جانب سے ہٹائے جانے یا ان کی خدمات حکومت کو واپس کرنے پر حکومت کو اس بات کا مکمل اختیار حاصل ہے کہ وہ بورڈ کے ہی کسی سینیئر ملازم یا عہدیدار کو کاگذار چیف اکزیکیٹیوآفیسر کے طور پر تقرر کرسکتی ہے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ میں سماعت اور فاضل جج کے احکامات کے بعد کہا جا رہاہے کہ حکومت کی جانب سے جمعہ سے قبل نئے سی ای او کے تقرر کے احکام جاری کئے جائیں گے۔م