سی اے اے اور این آر سی کیخلاف اسمبلی میں قرارداد منظور کرنے کی اپیل

   

کُل ہند مجلس تعمیر ملت کی عاملہ کا اجلاس ، قرارداد کی منظوری ، حکومت کو ملک کے مفاد میں کام کرنے کامشورہ

حیدرآباد۔/7 مارچ، ( پریس نوٹ ) کُل ہند مجلس تعمیر ملت نے مرکزی حکومت کی جانب سے منظورہ شہریت ترمیمی قانون کے علاوہ نیشنل پاپولیشن رجسٹر ( این پی آر ) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس ( این آر سی ) کے خلاف اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف اقلیتیں ہی نہیں بلکہ ملک کے شہریوں کی اکثریت ان اقدامات کے خلاف ہے اوروہ این آر سی جیسے اقدام کے ذریعہ کوئی جوکھم مول لینا نہیں چاہتے۔ تعمیر ملت کی عاملہ کے ایک اہم اجلاس میں آج ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے ریاستی حکومت خصوصاً چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے اپیل کی گئی کہ وہ اسمبلی کے جاریہ اجلاس میں سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف ایک قرارداد منظور کریں اور ان اقدامات کو ریاست میں لاگو نہ کرنے کا اعلان کریں۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت ان اقدامات کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی اپیل دائر کرے۔ اجلاس کی صدارت صدر تنظیم جناب سید جلیل احمد ایڈوکیٹ نے کی۔ اجلاس میں نائب صدر جناب ضیاء الدین نیر، ڈاکٹر محمد مشتاق علی ، معتمد عمومی ڈاکٹر یوسف حامدی ، خازن تنظیم مسرس مرزا یوسف بیگ، اعجاز حسین ایڈوکیٹ، خواجہ قطب الدین، خواجہ فرید شرفی انجینئر، عبیدالرحیم قریشی، عمر احمد شفیق، محمد علی سلیم، معین الزماں، قاری محمد سلیمان، ولی الدین سکندر، عباس حسین جنیدی، خضر احمد ، محمد احمد اللہ ، محمد الیاس الرحمن، فیضان احمد قدوسی، خورشید احمد چشتی ، زین الدین نوید اور دوسروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کے موجودہ حالات پر بھی غور کیا گیا اور مرکزی حکومت سے اپیل کی گئی کہ وہ ملک کو درپیش دیگر اہم مسائل ، بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور مہنگائی، گرتی ہوئی معیشت کو حل کرنے پر توجہ دیں اور سی اے اے جیسے متنازعہ قانون کو منسوخ کردیا جائے۔ صدر تنظیم جناب سید جلیل احمد نے کہا کہ حکمران بی جے پی کو ملک و قوم کے وسیع تر مفادات میں اقدامات کرنے چاہیئے اور فرقہ پرستی کے تنگ دائرہ سے باہر نکلنا چاہیئے۔