حیدرآباد: شاہین نگر معھد اسلامیہ میں ایک بند دروازہ اجلاس ہوا جس میں ہندوستان کے مختلف حصوں سے آنے والے علماء نے ہی شرکت کی۔ اس کا اہتمام مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کیا تھا۔ اس اجلاس میں مولانا ارشد مدنی (جمعیت العلماء) مولانا ابوالقاسم نعمانی (ڈائریکٹر ، دارالعلوم دیوبند) مولانا سید محمود مدنی (سکریٹری جمعیت العلماء)مولانا صدیق اللہ چوہدری (وزیر مغربی بنگال) نے شرکت کی۔ ) ، مولانا اشرفی میاں کچوچوی ، مولانا تنویر ہاشمی اور دیگر علماء موجود تھے۔
طبیعت کی ناسازگی کی بناء پر مولانا سجاد نعمانی اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے جبکہ مولانا بدرالدین اجمل نے اپنا نمائندہ بھیجا۔
مستند ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں این آر سی ، این پی آر کے لئے کوئی دستاویزات داخل نہ کرنے کے فیصلے پر غور کیا گیا۔
مولانا ارشد مدنی نے مشورہ دیا کہ قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ اس اجلاس کی ایک اہم خصوصیت یہ تھی کہ مقامی مسلمان علما کو اجلاس سے دور رکھا گیا تھا۔ اس کی وجہ انہیں احتجاج سے دور رکھنا اور آئندہ کےلیے لائحہ عمل طئ کرنا ہے۔
بتایا گیا کہ این آر سی اور این پی آر کے عمل سے مسلمانوں کو دور رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نئی دہلی میں ایک اور اجلاس منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس میں تمام مسلم گروہوں کے رہنماؤں کو مدعو کیا جائے گا۔
یہ مشق آئین کے تحفظ اور عام لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے کی جارہی ہے۔