سی اے اے منسوخ کریں ، گلف میں مطالبہ

   

ابوظہبی میں انڈین ایمبیسی کو تارکین وطن کی یادداشت
دبئی ۔ یکم ؍ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) یو اے ای میں ہندوستانی تارکین وطن کے گروپ نے ابوظہبی میں واقع ہندوستانی سفارتخانہ کو یادداشت پیش کرتے ہوئے متنازعہ ترمیم شدہ قانون شہریت پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس قانون کے تعلق سے کئی گوشوں نے کہا ہیکہ یہ مذہبی بنیادوں پر متعصبانہ ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈین کمیونٹی کے تقریباً 30 افراد نے دو روز قبل ایمبیسی کے عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) پر اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔ گلف نیوز کی اطلاع کے بموجب ہندوستانی برادری کے ارکان نے استدلال پیش کیا کہ نیا قانون انتشار پسند سماج پیدا کرتا ہے اور یہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو تو شہریت کی پیشکش کرتا ہے ماسوائے مسلمان۔ نئے قانون کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے اقلیتوں (ہندو، سکھ، جین، پارسی، بودھ، عیسائی) کو ہندوستان میں مخصوص مدت تک قیام پر شہریت عطا کرے گا۔ ایمبیسی کو مخالفت برائے سی اے اے کا مکتوب حوالہ کرنے کے بعد گلف نیوز سے بات کرتے ہوئے ابوظہبی کے ساکن عبداللہ خان نے کہا کہ انہیں ہندوستان میں ان کی فیملی کی فکر ہے۔ اترپردیش کے اعظم گڑھ میں مقیم فیملی سے رابطہ پیدا کرنے کی ان کی کوشش ناکام رہی کیونکہ کمیونکیشن لائنس اور انٹرنیٹ سی اے اے پر احتجاجوں کے تناظر میں بند کردیئے گئے ہیں۔ ہندوستانی کمیونٹی کے پیش کردہ مکتوب میں درخواست کی گئی ہیکہ ہندوستانی حکام متعصبانہ، متنازعہ و غیردستوری قانون کالعدم کردیں۔