سی اے اے پر عمل نہ کرنے والی ریاستوں میں صدر راج ممکن

,

   

یہ لوگ پاگل ہیں ، کچھ بھی کرسکتے ہیں ، سابق وزیرفینانس یشونت سنہا کابیان

لکھنو۔ /14 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) سابق مرکزی وزیر فینانس یشوت سنہا نے کہا کہ سی اے اے پر عمل نہ کرنے والی ریاستوں میں صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے جو ریاستیں سی اے اے کو روبہ عمل لانے سے انکار کریں گی انہیں بطور سزاء مرکز کے زیرکنٹرول لیا جائے گا ۔ یشونت سنہا نے کہا کہ یہ لوگ پاگل ہیں کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔ اپوزیشن پارٹیوں کی حکمرانی والی ریاستوں میں زبردستی صدر راج نافذ کرنا مرکزی حکومت کیلئے ممکن ہے ۔ اگر کوئی بھی ریاست زیادہ دن تک شہریت ترمیمی قانون کو روبہ عمل لانے سے انکار کرے گی تو اس حکومت کو گرادیا جائے گا ۔ انہوں نے ماہرین دستور کی رائے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دستور کے موقف کے مطابق ریاستی حکومت نے مرکز کے فیصلہ کو زیادہ مدت تک قبول کرنے سے انکار نہیں کرسکتی ۔ دستور کے مطابق ریاستوں کو مرکزی قانون کی پابندی کرنا لازمی ہوتا ہے ۔ مرکز سے تعاون کرنا ریاستوںکی ذمہ داری ہے ۔ شہریت ترمیمی قانون کو روبہ عمل لانا بھی ریاستوں کی ذمہ داری ہوگی ۔ یشونت سنہا نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت نے اس قانون کو روبہ عمل لانے کیلئے ریاستی حکومت کو ہدایت جاری کی تو یہ ریاستیں انکار نہیں کرسکتیں ۔ 6 ماہ یا دو سال کے اندر قانون نافذ کرنا ضروری ہوجاتا ہے ۔ ورنہ دستور کے آرٹیکل 356 کے تحت صدر راج نافذ کیا جائے گا ۔ ایسے میں ریاستوں میں دستوری بحران پیدا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ان افراد کو یقین دلانے میں ناکام ہورہی ہے جو اس کے سی اے اے قانون سے خوفزدہ ہیں ۔ اس قانون کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج کررہے ہیں ۔