شہریت ترمیمی قانون پرغلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں : آر ایس ایس
ناگپور ۔ 26جنوری ( سیاست ڈاٹ کام) مسلمانوں کو کبھی بھی ہندوستان میں تعصب کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا ۔ آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری بھیا جی جوشی نے اتوار کے دن اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ ملک میں سی اے اے کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلا رہی ہے اور عوام کو گمراہ کررہی ہیں ۔ وہ قومی پرچم سنگھ پریوار کے ہیڈ کوارٹرس ناگپور میں لہرانے کے بعد خطاب کررہے تھے ۔ کیونکہ آج 71ویں یوم جمہوریہ تقریب منائی جارہی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ آج تک اسلام نے کبھی بھی شہریت کو ترک کرنے کی تعلیم نہیں دی لیکن اس کے پیرو مسلمان ہندوستان آنے کے بعد آج تک بھی دل سے اس کو اپنا وطن تسلیم نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ آخر اس میں کونسی مشکل ہے ۔ بھیاجی جوشی نے اپنی تقریر میں کہا کہ سنجیدگی سے غور کرنے کے بجائے غلط فہمیوں پر یقین کیا جارہا ہے جو اپوزیشن پھیلارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کو اچھی طرح سمجھنا ضروری ہے اس کے بعد اگر اس کی مخالفت کی جائے تو قابل قبول ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بار بار اس کی وضاحت کی ہے لیکن پھر بھی مختلف گروپس اب بھی فضاء اس کے خلاف زہریلی بنارہے ہیں ۔ یہ قانون پارلیمنٹ میں منظور ہوچکا ہے اور ہر شخص کو اسے قبول کرنا چاہیئے ۔ انہوں نے کہاکہ ہر قسم کی حکومتیں اس میں ترمیم کی کوششیں کرچکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ اس کے باوجو د اس بار اس کے خلاف ماحول کو کیوں زہریلا بنایا جارہا ہے ۔ جوشی ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عوام سے غلط فہمیوں سے دور رہنے کی اپیل کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے یہ ضروری ہے کہ کوئی بھی غیر ملکی یہاں پر مقیم رہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون صرف ہندوؤں کو نہیں بلکہ جین ، سکھ اور آدی واسیوں کو یہاں مقیم رہنے کی اجازت دیتا ہے ۔ بنگلہ دیش افغانستان اور پاکستان کے عیسائی بھی ہندوستانی شہری بن سکتے ہیں اس لئے اس مسئلہ پر بے چینی اچھی چیز نہیں ہے ، اس سوال کے جواب میں آخر سری لنکا کے شہریوں کو اس فہرست میں شامل کیوں نہیں کیا گیا جنہیں ہندوستانی شہریت کا تیقن دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہیں بھی قبل ازیں ہندوستانی شہریت کا تیقن دیا گیا ہے ۔