بریلی ۔ 16 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایک شخص جس نے ترمیم شدہ قانون شہریت (سی اے اے) کی حمایت کی، اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے اور اس کے بیٹے کو ضلع مراد آباد کے مدھا پانڈے پولیس اسٹیشن حدود کے تحت سیرس کھیڈا علاقہ کی چاند مسجد کے امام نے وہاں نماز پڑھنے سے روک دیا ہے۔ تاہم امام نے اس شخص کے الزامات خارج کردیئے۔ اب ادریس احمد اپنی شکایت کے ساتھ مراد آباد میں پولیس سے رجوع ہوا ہے۔ احمد نے کہا کہ سی اے اے کیلئے اس کی تائید و حمایت کے بعد امام نے اسے سنگین نتائج کی دھمکی دی اور متنبہ کیا کہ وہ اور ان کی فیملی مسجد میں قدم نہ رکھیں۔ احمد کے بیٹے محمد خاخان کو بھی مسجد میں داخلہ سے روکا گیا ۔ امام کا کہنا ہے کہ احمد کے بعض شخصی مسائل ہیں اور اس کی وجہ سے وہ انہیں نشانہ بنارہا ہے ۔ احمد منگل کی شام ایس ایس پی آفس کو اپنے فرزند اور چند دوستوں کے ساتھ پہنچا اور امام کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس نے اپنی شکایت میں بیان کیا کہ امام انیس میاں عوام کو سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے بارے میں گمراہ کر رہے ہیں۔ امام نے مسجد میں مخالف قوم خطبات کے ذریعہ مقامی لوگوں کو بھڑکایا بھی ہے۔ ایس پی (سٹی) امیت کمار نے کہا ہے کہ وہ معاملہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔