پولیس نے جے اے سی قائدین کو خطاب سے روک دیا
حیدرآباد۔19فبروری(سیاست نیوز) چیرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے مخالف سی اے اے ‘ این آر سی و این پی آر جناب محمد مشتاق ملک کو پولیس نے نظامیہ طبی کالج میں پچھلے دوماہ کے قریب احتجاج کررہے طلبہ کو خطاب کرنے سے روک دیا۔ چہارشنبہ کی شام مشتاق ملک اور جوائنٹ ایکشن کے کمیٹی کے دیگر ذمہ داران نظامیہ طبی کالج چارمینا ر کے طلبہ سے اظہار یگانگت کیلئے پہنچے ‘ جہاں پر خطاب کرنے سے مقامی پولیس نے انہیں روک دیا ۔ بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشتاق ملک نے پولیس پر ان کی زبان کو بند کرنے کی سازش کا بھی الزام عائد کیا او رکہاکہ جیسے ہی وہ شفاء خانہ چارمینار پہنچے ‘ مقامی پولیس کے علاوہ ٹاسک فورس اور اسپیشل برانچ کے کئی جوان نظامیہ طبی کالج پہنچے۔ انہوں نے مقامی پولیس اور متعلقہ اے سی پی آنند پر الزام عائد کیاکہ نظامیہ طبی کالج انتظامیہ پر زوردے کر ان کے طلبہ سے خطاب کو روکا گیاہے۔ انہوں نے بتایاکہ کا پولیس نے کالج پرنسپل اور طلبہ پر مقدمات درج کرنے کی دھمکیاں دے کر طلبہ سے ان کے خطاب کو روکدیاہے۔مشتاق ملک نے کہاکہ کالج احاطے میں پولیس کی بیجا مداخلت اور طلبہ وطالبات کیساتھ ہراسانی قابل مذمت او رغیر جمہوری عمل ہے ۔انہوں نے میڈیا سے کہاکہ پچھلے43دنوں سے نظامیہ طبی کالج کے طلبہ احتجاج کررہے ہیں اور ہم سے اظہار یگانگت کے لئے یہاں پر پہنچے تو ہمارا تعاقب کرتے ہوئے پولیس بھی کالج کے احاطے میںداخل ہوگئی اور کالج انتظامیہ کو دھمکیاں دے کر ہمیں طلبہ سے خطاب کرنے سے روک دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم یہاں پر طلبہ کو کسی پریشانی میںڈالنے کے لئے نہیںائے ہیں بلکہ ان سے اظہار یگانگت کے لئے ائے تھے ۔ انہوں نے میڈیا کے ذریعہ طلبہ سے کہاکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی ان کے ساتھ ہمیشہ کھڑی ہے اور ان کے احتجاج میںبھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سی اے اے ‘ این آرسی او راین پی آر کے خلاف احتجاج کررہے طلبہ کے ساتھ کسی بھی قسم کی زیادتی کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی ہرگز برداشت نہیںکرے گی ۔ انہوں نے پولیس سے بھی استفسار کیاکہ وہ اپنے رویہ میںتبدیلی لائی اور پرامن احتجاج میںرکاوٹ بن کر اپنی شبیہہ کو مشکوک نہ کرے۔