سی بی آئی سے خوفزدہ کے سی آر، مودی کی جی حضوری میں مصروف

   

اسمبلی انتخابات میں دھاندلیاںپر صدر جمہوریہ سے نمائندگی کرنے کانگریس کا فیصلہ:کنٹیا

حیدرآباد ۔ 31 ڈسمبر ( سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی و انچارج تلنگانہ کانگریس اُزور آر سی کنٹیا نے کانگریس کے سینئر قائدین کا اجلاس طلب کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات میں شکست کا جائزہ لیا ۔ پارٹی قائدین کو قانونی جنگ لڑتے ہوئے گرام پنچایت انتخابات کی تیاری کرنے کا مشورہ دیا ۔ سی بی آئی مقدمات سے ڈر کر وزیراعظم نریندر مودی کی جی حضوری کرنے کا الزام عائد کیا ۔ آج ہوٹل گولکنڈہ میں منعقدہ اجلاس میں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اُتم کمار ریڈی ، سابق قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر کے علاوہ دوسرے قائدین نے شرکت کی ۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آر سی کنٹیا نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں کے سی آر نے غیرقانونی طریقہ سے کامیابی حاصل کی ہے ، دھوکہ دیا گیا ہے ۔ 22لاکھ ووٹ فہرست رائے دہندگان سے حذف ہونے پر چیف الکٹورل آفسیر رجب کمار نے عوام سے معذرت خواہی کی ہے ۔ بے قاعدگیاں ہوئی ہیں چیف الکٹورل آفیسر کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے ۔ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے بڑے پیمانے پر چھیڑ چھاڑ ہوئی ہے ۔ ڈالے گئے ووٹ اور گنے گئے ووٹوں میں بڑا فرق پایا گیا ہے ۔ شام 4بجے کے بعد پولنگ کے تناسب میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ پولیس کے تعاون سے اقتدار کا بیجا استعمال کرتے ہوئے ٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی ہے ۔ دولت کی طاقت الکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے چھیڑ چھاڑ اور اقتدار کا بیجا استعمال کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی گئی ہے ۔ ان بے قاعدگیوں کے خلاف چیف الیکشن کمشنر اور صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے شکایت کی جائے گی ۔ اسمبلی انتخابات میں شکست سے کانگریس کا ام ختم ہوجانے کا احساس نہ کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس زخمی شیر ہے ۔ دوبارہ لوٹ کر آئے گی ، عوامی زندگی میں جیت ہار لگی رہتی ہے اس کی پرواہ کئے بغیر کانگریس پارٹی گرام پنچایت انتخابات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی اور اپنی سیاسی اہمیت کو اُجاگر کر کے رہے گی ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اُتم کمار ریڈی نے تلنگانہ کے عوام کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی حلقہ جات دھرما پوری ، ابراہیم پٹنم ، کوداڑ میں جہاں کانگریس کے امیدوار کو معمولی ووٹوں سے شکست ہوئی ہے ان حلقوں کیلئے قانونی لڑائی لڑی جائے گی ۔ وی وی پیاڈس کی گنتی کیوں نہیں کی گئی ، اس کی الیکشن کمیشن نے ابھی تک کوئی وضاحت نہیں کی ہے ۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود اس کو نظرانداز کیا گیا ۔ ارکان اسمبلی کامیاب ہونے کے 20دن بعد حلق نہ دلوانے پر حیرت کا اظہار کیا ۔