سی بی آئی معاملات میں مودی کی مداخلت

   

موافق عہدیداروں کی تعیناتی کا الزام ۔ ڈاکٹر کے نارائنا
حیدرآباد۔ 10 جنوری (سیاست نیوز) قومی سیکریٹری سی پی آئی ڈاکٹر کے نارائنا نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو وزیراعظم نریندر مودی کیلئے منہ پر طمانچہ سے تعبیر کیا اور کہا کہ مودی نے سی بی آئی معاملات میں مداخلت کرکے اپنے موافق اور اشاروں پر کام کرنے والے عہدیداروں کو اہم عہدوں پر فائز کردیا ۔ علاوہ ازیں کرپٹ عہدیدار کو سی بی آئی کے اہم عہدے پر تعینات کیا جس کی وجہ سے سی بی آئی عہدیداروں کے
مابین یعنی ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشیوں کا نہ صرف آغاز ہوا بلکہ حملے کرلینے کے واقعات کی صورتحال بھی پیدا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بحران کی وجہ سے سی بی آئی کا وقار متاثر ہوگیا ہے۔ ڈاکٹر نارائنا نے اس صورتحال کیلئے ذمہ دار وزیراعظم سے ملک کے عوام سے معذرت کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی سیکریٹری نے کہا کہ بی جے پی حکومت ملک میں عجیب و غریب حالات پیدا کرنے کوشاں ہے اور بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ صورتحال پر قابو پانے میں حکومت ناکام ہے۔ بالخصوص بی جے پی زیرقیادت ریاستوں میں حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں، بی جے پی زیرقیادت ریاستوں میں اقلیتیں خود کو غیرمحفوظ تصور کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں دوبارہ کامیابی حاصل کرنے بی جے پی نئے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، لیکن عوام نے بی جے پی کو آئندہ انتخابات میں بہتر سبق سکھانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔