سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کا تبادلہ ، وزیراعظم کے پیانل کا فیصلہ

,

   

نئی دہلی ، 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آلوک ورما کو آج سی بی آئی ڈائریکٹر کی حیثیت سے غیرروایتی طور پر ہٹادیا گیا جبکہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں اعلیٰ اختیاری پیانل نے اپنی میٹنگ میں پایا کہ وہ اس طرح راست بازی کے ساتھ کام نہیں کررہے تھے، جس کی اُن سے توقع رہتی ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ ورما جن کی دو سال کی مقررہ میعاد 31 جنوری کو ختم ہونے والی تھی، سی بی آئی کی تاریخ کے 55 سال میں اس طرح کی کارروائی کا سامنا کرنے والے اولین سربراہ ہیں۔ انھیں ڈائریکٹر جنرل فائر سرویس، سیول ڈیفنس اینڈ ہوم گارڈز کی پوسٹنگ دی گئی ہے جو مرکزی وزارت داخلہ کے تحت آتی ہے۔ حکومت کے جمعرات کی شام جاری کردہ حکمنامہ کے مطابق سی بی آئی کی ذمہ داری ایڈیشنل ڈائریکٹر ایم ناگیشور راؤ کو سونپ دی گئی ہے۔ اس پیانل نے جو لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھرگے اور جسٹس اے کے سیکری (چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی کے مقررہ نامزد) پر مشتمل ہے، اس کی میٹنگ یہاں شام میں منعقد ہوئی جس کے بعد 1979ء بیاچ والے آئی پی ایس آفیسر ورما کے تعلق سے فیصلہ کیا گیا۔ کھرگے نے اس فیصلے پر جو 2-1 کی اکثریت سے کیا گیا، اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تاثر سے پیانل کو واقف کرایا ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ ورما کے خلاف پیانل کے روبرو پیش کردہ سی وی سی رپورٹ میں آٹھ الزامات عائد کئے گئے جن میں داغدار افسروں کو بھرتی کرنے کی کوششیں، گوشت کے متنازعہ برآمدکنندہ تاجر معین قریشی سے متعلق کیس میں انکوائری کو پر مفاہمت کرنا شامل ہیں۔

مودی اپنی دروغ گوئی کے اسیر : راہول
آلوک ورما کی تبدیلی پر صدر کانگریس راہول گاندھی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ سی بی آئی سربراہ کو دو مرتبہ برطرف کرنا ظاہر کرتا ہے کہ وزیراعظم مودی ’’خود اپنی جھوٹ باتوں کے اسیر‘‘ ہیں اور اُن کے ذہن میں رافیل معاملت میں مبینہ کرپشن کے بارے میں خوف ہے۔ وہ سکون سے نیند نہیں لے پارہے ہیں۔