حکومت نے الیکشن رول میں تبدیلی کردی ۔ بیجا استعمال کو روکنے کا عذر۔ انتخابی عمل کی اہمیت گھٹانے کی کوشش ۔ کانگریس کا رد عمل
نئی دہلی : حکومت نے ایک الیکشن رول میں تبدیلی کی ہے تاکہ کچھ برقی دستاویزات جیسے سی سی ٹی وی کیمرے ‘ ویب کاسٹنگ فوٹیج اور امیدواروں کی ویڈیو ریکارڈنگ کے عوامی مشاہدہ کو روکا جاسکے تاکہ ان کا بیجا استعمال نہ ہو۔ حکومت کے اس فیصلے کے بعد اپوزیشن نے الزام عائد کیا کہ وہ انتخابی عمل کی اہمیت اور سالمیت کو ختم کر رہی ہے ۔ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے کہا کہ پولنگ بوتھس کے اندر کے سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج سے ووٹر کی رازداری متاثر ہوتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوٹیج کو مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے فرضی اطلاعات پھیلانے کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ مرکزی وزارت قانون نے کل جمعہ کو انتخابات کے انعقاد کے قانون 1961 کے رول 93(2)(a) میں ترمیم کی ہے تاکہ کاغذات یا دستاویزات کو عوامی مشاہدہ سے روکا جاسکے ۔ کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی سفارش پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ رول 93 کے مطابق انتخابات سے متعلق کاغذات کو عوامی مشاہدہ کیلئے دستیاب رکھا جانا ہوتا ہے ۔ تاہم ترمیم میںکاغذات کے بعد جیسا کہ اس قانون میں صراحت کی گئی ہے کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایک عدالتی مقدمہ کی وجہ سے یہ ترمیم کرنی پڑی ہے ۔ پرچہ نامزدگی ‘ الیکشن ایجنٹس کے تقرر ‘ نتائج اور الیکشن اکاؤنٹ کے اسٹیٹمنٹ وغیرہ کا انعقاد انتخابات رولس میں اندراج ہے تاہم الیکٹرانک دستاویزات جیسے سی سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج ‘ ویب کاسٹنگ فوٹیج اور امیدواروں کی ویڈیو ریکارڈنگ کا اس میں احاطہ نہیں کیا گیا ہے ۔ سی سی ٹی وی کوریج ‘ پولنگ اسٹیشنوں کی ویب کاسٹنگ کا ان رولس میں کوئی احاطہ نہیں کیا گیا ہے تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات وغیرہ کا تذکرہ کیا جاتا ہے ۔ ایک سابق الیکشن کمیشن عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ کمیشن کے ایک عہدیدار نے کہا کہ کچھ ایسے واقعات پیش آئے ہیں جہاں اس طرح کے الیکٹرانک ریکارڈز طلب کئے گئے تھے اور قوانین کا حوالہ دیا گیا تھا ۔ اس ترمیم کے بعد اس بات کو یقینی بنایا جائیگا کہ رولس میں مذکور کاغذات ہی عوامی مشاہدہ کیلئے دستیاب ہونگے اور کسی دوسرے دستاویز کو عوامی مشاہدہ کیلئے پیش نہیں کیا جائیگا جن کا رولس میں کوئی تذکرہ نہ ہو۔ الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس طرح کا سارا مواد امیدواروں کو دستیاب ہے جن میں فوٹیج بھی شامل ہے ۔ لوگ الیکٹرانک ریکارڈ حاصل کرنے عدالت کو جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امیدواروں کو تمام دستاویزات اور کاغذات تک رسائی حاصل ہوتگی ہے اور اس سلسلہ میں رولس میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی ہے ۔ اس دوران کانگریس پارٹی نے اس ترمیم پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ در اصل انتخابی عمل کی سالمیت کو متاثر کرنے کی کوشش ہے ۔ کانگریس جنرل سکریٹری انچارج مواصلات جئے رام رمیش نے کہا کہ پارٹی اس ترمیم کو عدالت میں چیلنج کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی عمل کی اہمیت کو متاثر کیا جا رہا ہے اور آج کی گئی ترمیم اس کا ثبوت ہے ۔