امریکہ اس وقت کہاں تھا جب پاکستان کو ضرورت تھی:چینی سفیر
واشنگٹن۔23 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ پہلے سے قرضوں کے بوجھ تلے دبے، بدعنوانی میں اضافے کا سامنا کرنے والے پاکستان کیلئے مزید مشکلات کا باعث بنے گا جبکہ منافع اور روزگار چین کو ملے گا۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک ’غیر معمولی‘ تقریر کرتے ہوئے امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں جنوبی ایشیائی امور کی سب سے اعلیٰ عہدیدار ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ یہ کثیر الارب (ملٹی بلین) ڈالر منصوبہ پاکستانی معیشت کیلئے ادائیگی کے وقت مشکلات کا سبب بنے گا۔معاون سیکریٹری کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کیلئے امداد نہیں بلکہ مالی معاملات کی ایسی شکل ہے جو چین کی سرکاری کمپنیوں کے فوائد کی ضمانت دیتا ہے جبکہ پاکستان کیلئے اس میں انتہائی معمولی فائدہ ہے۔ایک عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ خصوصی انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب واشنگٹن اور اسلام آباد مسائل کا شکار اپنے باہمی تعلقات کی تجدید کی کوشش کر رہے ہیں۔ایلس ویلز کا مزید کہنا تھا کہ ’سی پیک‘ کا انتہائی مہنگا اور واحد منصوبہ کراچی سے پشاور تک ریلوے کے نظام کو بہتر کرنا ہے، جس کی ابتدائی لاگت 8 ارب 20 کروڑ ڈالر مقرر کی گئی تھی۔امریکی عہدیدار نے چین کے مالیاتی طریقہ کار کے پاکستان پر ہونے والے طویل مدتی اثرات پر بھی بات کی اور اسلام آباد پر زور دیا کہ نئی حکومت پر پڑنے والے اس بوجھ کا جائزہ لیا جائے جس میں چینی حکومت کا قرض 15 ارب ڈالر جبکہ چین کا کمرشل قرض 6 ارب 70 کروڑ ڈالر ہے۔قبل ازیں پاکستان میں چینی سفیر یاؤ جِنگ نے جمعے کے روز ایک تقریب میں کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین دونوں کے مفاد میں ہے اور دونوں ممالک میں میڈیا کو سی پیک کے حوالے سے منفی پروپگینڈے کا مقابلہ کرنا چاہیے۔چینی سفیر کا اشارہ ایلس ویلز کی تقریر کی طرف تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو سی پیک کی شفافیت کے حوالے سے سوالات اٹھانے چاہئیں۔ایلس ویلز کے بیان کے بعد پاکستان میں چینی سفیر نے کہا ہے کہ چین نے سیاسی مقاصد یا مخصوص حکومتوں سے بالاتر ہو کر ہمیشہ پاکستان کی مدد کی ہے اور کبھی بھی ایسے وقت پر پاکستان سے ادائیگی کا تقاضا نہیں کریں گے جب ایسا کرنا پاکستان کیلئے مشکل ہو۔ سفیر کا کہنا تھا کہ دوسری جانب یہ آئی ایم ایف ہے جس کی قرضوں کی ادائیگی کا سخت نظام ہوتا ہے۔چینی سفیر نے سوال اٹھایا کہ جب 2013 میں پاکستان میں توانائی کا شدید بحران تھا اور چین ملک میں پاور پلانٹس لگا رہا تھا تو اس وقت امریکہ کہاں تھا۔