حیدرآباد۔/19 جولائی، ( سیاست نیوز) سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری کے سامبا سیوا راؤ نے کہاکہ اپوزیشن اتحاد نے انڈیا کا جو محاذ تشکیل دیا ہے اس میں الیکشن کے بعد مزید سیاسی پارٹیاں شمولیت اختیار کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ڈی راجا نے محاذ کا نام انڈیا طئے کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سامبا سیوا راؤ نے کہا کہ بی جے پی سے متحدہ مقابلہ کیلئے اپوزیشن اتحاد کا قیام خوش آئند ہے۔ ملک کے عوام کو اپوزیشن اتحاد کا انتظار تھا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو 2024 عام انتخابات میں اپوزیشن اتحاد سے شکست کا خوف لاحق ہوچکا ہے۔ این ڈی اے کا اجلاس طلب کرتے ہوئے نریندر مودی نے حلیف جماعتوں کو اتحاد میں برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ سامبا سیوا راؤ نے کہا کہ تلنگانہ میں اپوزیشن اتحاد سے بائیں بازو جماعتوں کے بی آر ایس سے اتحاد پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ریاست کی صورتحال کے مطابق سی پی آئی انتخابی مفاہمت کا فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا اور بنگال کی طرح بائیں بازو جماعتیں اپنے حلیفوں کا خود انتخاب کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مفاہمت کے مسئلہ پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ سی پی آئی، سی پی ایم نے ان اسمبلی حلقہ جات کی نشاندہی کرلی ہے جہاں موقف مستحکم ہے۔ ان حلقہ جات میں بہر صورت مقابلہ کیا جائے گا۔ دونوں پارٹیاں متحدہ طور پر مقابلہ کریں گی۔ سامبا سیوا راؤ نے بتایا کہ 25 جولائی کو ریاست بھر میں سی پی آئی کی جانب سے مظاہرے کئے جائیں گے تاکہ منی پور کے عوام سے اظہار یگانگت کیا جائے۔ غریبوں کو امکنہ اراضی، ڈبل بیڈ روم مکانات، دلت بندھو اور دیگر اسکیمات پر عمل آوری کیلئے 7 اگسٹ کو تمام ضلع ہیڈکوارٹرس پر کلکٹریٹس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ر