تین نشستیں چھوڑنے کی شرط ۔ بی آر ایس پر دھوکہ کا الزام
حیدرآباد 27 اگسٹ ( سیاست نیوز ) تلنگانہ میں سی پی آئی نے اسمبلی انتخابات کیلئے کانگریس سے مفاہمت پر رضـامندی کا اظہار کیا ہے بشرطیکہ اسے 3 اسمبلی حلقوں سے مقابلہ کا موقع دیا جائے ۔ کانگریس نے سی پی آئی اور سی پی ایم کے ساتھ مفاہمت کیلئے بات چیت کا آعاز کیا ہے ۔ سی پی آئی ریاستی سکریٹری کے سامباشیوا راؤ نے کانگریس قائدین کو اپنی تین نشستوں کی شرط سے واقف کروادیا ہے ۔ سی پی آئی بیلم پلی ‘ حسن آباد اور کتہ گوڑم سے مقابلہ کی خواہاںہے ۔ اس کے علاوہ منوگوڑو حلقہ سے بھی مقابلہ کرنا چاہتی ہے ۔ پارٹی چاہتی ہے کہ کانگریس اس کیلئے کم از کم تین نشستیں چھوڑے ۔ سی پی آئی ایم کے تعلق سے بھی سمجھا جاتا ہے کہ اسی طرح کی شرط عائد کی گئی ہے ۔ کانگریس نے بی آر ایس کی جانب سے یکطرفہ طور پر امیدواروں کے اعلان کے بعد کمیونسٹ جماعتوں سے بات چیت کا آغاز کیا ہے ۔ بی آر ایس نے ریاست میں 119 کے منجملہ 115 حلقوں سے اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے ۔ سی پی آئی اور سی پی ایم دونوں نے امیدواروں کے اعلان پر بی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور دھوکہ کا الزام عائد کیا ہے ۔ دونوں جماعتوں نے منوگوڑ ضمنی انتخاب میں بی آر ایس کی تائید کی تھی اور انہیںامید تھی کہ اسمبلی انتخابات میں بھی بی آر ایس سے اتحاد ہوگا ۔ سمجھا جاتا ہے کہ بی آر ایس نے کمیونسٹ جماعتوں کو صرف ایک نشست چھوڑنے کی پیشکش کی تھی ۔