اسلام آباد ۔ 18 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) تقریباً 10 سال قبل پاکستان میں سری لنکائی ٹیم کی بس پرتابڑتوڑگولیاں برسائی گئی تھیں، جس میں کمارسنگاکارا اورمہیلا جے وردھنے جیسے عظیم کھلاڑی زخمی ہوگئے تھے۔تقریباً 10 سال قبل مارچ 2009 کے اس دن کا یاد کرکے آج بھی دنیائے کرکٹ سہم جاتی ہے، جب پاکستان دورہ پرگئی سری لنکائی ٹیم کی بس پرتابڑتوڑگولیاں چلائی گئیں۔ لاہورمیں گدافی اسٹیڈیم کے باہر ہاتھ میں بندوق لئے تقریباً 12 لوگوں نے ٹیم بس پرگولیاں برسانی شروع کردی تھیں۔ اچانک ہوئے اس حملے میں 6 پاکستانی پولیس اہلکاروں سمیت 8 لوگوں کی جان گئی۔سری لنکائی ٹیم کیعظم کھلاڑی کمارسنگاکارا، مہیلا جے وردھنے سمیت کچھ کھلاڑیوں کو بھی اس میں چوٹیں آئی تھیں، لیکن سبھی محفوظ بچ نکلے۔ اس حملے کی پوری دنیا میں مذمت کی گئی اوراس حملے کے ساتھ ہی پاکستان میں کرکٹ تقریباً ختم ہوگیا۔ اب خبرآرہی ہے کہ حملے کے تقریباً 10 سال بعد سری لنکائی ٹیم ایک بارپھرٹسٹ میچ کھیلنے پاکستان آسکتی ہے۔ اس سال کیآخرمیں پاکستان سری لنکا کی میزبانی کرسکتا ہے۔سری نلکا کرکٹ کے ایک سیکورٹی وفد نے لاہوراورکراچی کا دورہ کیا، جس کے بعد مثبت ردعمل ملنے کے بعد پاکستان ٹسٹ کرکٹ کی میزبانی کرسکتا ہے۔ کرک انفوکی خبرکے مطابق سری لنکا پاکستان میں کم ازکم ایک ٹسٹ میچ کھیلے گا۔ اگرایسا ہوجاتا ہے تو2009 میں لاہوردہشت گردانہ حملے کے بعد ٹسٹ کرکٹ کھیلنے والی سری لنکا پہلی ٹیم بن جائے گی۔حملے کے کئی سری لنکائی کھلاڑی زخمی ہوگئے تھے۔سری لنکا کرکٹ کے سی ای اوایشلے ڈی سلوا نے کہا کہ سیکورٹی ٹیم کی طرف سے انہیں مثبت ردعمل ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی فیصلے پرپہنچنے سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ سے کچھ متبادل پربات کی جائے گی۔ اس کے علاوہ حکومت سے بھی مشورہ لیا جائے گا۔ممبئی میں 2009 حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان سے کرکٹ کے سبھی تعلقات توڑلئے تھے اورسری لنکا پرحملے کے بعد توپاکستان میں بھی کرکٹ خراب دورمیں پہنچ گیا تھا۔ پاکستانی ٹیم کا بھی ہوم گراونڈ دبئی ہوگیا۔ کوئی بھی کرکٹ ٹیم پاکستان میں آنا ہی نہیں چاہتی تھی۔ حالانکہ گزشتہ کچھ وقت سے حالات سدھرتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔ کچھ ٹیم محدود اوور کرکٹ کھیلنے کیلئے پاکستان دورے پرآئیں۔ پی ایس ایل کے بھی کچھ میچ پاکستان میں ہوئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائرکٹروسیم خان نے بھی ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلئے ایم سی سی سے اپیل کی تھی۔ وسیم خان نے کہا کہ ایم سی سی کے ساتھ ہوئی میٹنگ کافی مثبت رہی۔