س41 سالہ انتظار ختم ، ہندوستان کو اولمپکس میں ہاکی میڈل

   

جرمنی کو شکست دیکر قومی کھلاڑیوں نے برونز میڈل جیتا

ٹوکیو۔ ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم نے جمعرات کو یہاں ٹوکیو اولمپکس میں جرمنی کو شکست دے کر 41 سال کے بعد اولمپک میں برونز میڈل جیت کر میڈل کے قحط کو ختم کردیا۔1980 کے ماسکو اولمپک کھیلوں کے بعد یہ ہندوستان کا پہلا اولمپک ہاکی میڈل ہے ۔ ساتھ ہی اولمپکس کی تاریخ میں یہ ہندوستان کا تیسرا ہاکی برونز میڈل ہے ۔ دیگر دوبرونز میڈل 1968 میکسیکو سٹی اور1972 میونخ گیمز میں آئے تھے ۔ ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم نے مجموعی طور پراولمپک میں 12 میڈلس جیتے ہیں، جس میں آٹھ گولڈ، ایک سلور اور تین برونز میڈل شامل ہیں۔برونز میڈل مقابلے میں دونوں ٹیموں نے اپنی طاقت کے ساتھ ہاکی کھیلی۔ جرمنی ابتدائی طور پر ہندوستان کے خلاف تھوڑا حاوی رہا۔ دوسرے منٹ میں پہلا گول بھی جرمنی کی جانب سے آیا۔ مڈفیلڈر اوروج تمور نے شاندار گول کر تے ہوئے ٹیم کو0-1 کی برتری دلا دی۔ اس کے بعد ہندوستان نے ایک گول کی تلاش میں جارحانہ اندازاختیارکیا، لیکن گول نہیں ہوپایا اور پہلا کوارٹر0-1کے اسکور پر ختم ہوا۔دوسرا کوارٹر شروع ہوتے ہی ہندوستان کو وہ گول ملا، جس کی اسے تلاش تھی۔ فارورڈ سمرنجیت سنگھ نے17 ویں منٹ میں شاندارگول کر کے ٹیم کو بے حدضروری1-1 کی برابری کروائی، حالانکہ اس کے بعد جرمنی نے ایک ایک منٹ کے وقفے میں دوگول کرکے اپنی برتری کو 1-3 کرلیا۔ فارورڈ ویلین نیکلس اور فرک بینیڈکٹ نے بالترتیب 24 ویں اور25 ویں منٹ میں یہ گول کئے ۔3-1 سے پیچھے رہنے کے بعد ہندوستانی کھلاڑیوں نے رفتار دکھائی جس کا اچھا نتیجہ نکلا۔ ہندوستان 27 ویں اور 29 ویں منٹ میں دو پنالٹی کارنر لینے میں کامیاب رہا۔ مڈفیلڈر ہاردک سنگھ اور ڈفینڈر ہرمن پریت سنگھ نے ان مواقع سے فائدہ اٹھایا اور گول کرکے ٹیم کو 3-3 سے برابر کردیا۔ اسی کے ساتھ دوسرکوارٹرختم ہوا۔اس کے بعد ہندوستان نے میچ میں اپنی گرفت برقرار رکھی۔ دوسرے کوارٹر میں ملی رفتارکو جاری رکھتے ہوئے ٹیم نے تیسرے کوارٹر کے آغاز میں ہی دوگول کرکے3-5 کی مضبوط برتری حاصل کی۔ 31 ویں منٹ میں ملنے والے پنالٹی کارنر کو ٹیم کے سب سے تجربہ کارکھلاڑی ڈفینڈر روپندر پال سنگھ نے گول میں تبدیل کیا۔ اس کے ٹھیک تین منٹ کے بعد 34 ویں منٹ میں سمرنجیت سنگھ نے دوبارہ اپناجلوہ دکھایااور ایک شاندار گول کیا۔ گول کے ساتھ ساتھ ہندوستان نے ڈفینس میں بھی اچھا کام کیا۔ گول کیپر پی آر سریجیش نے کئی مواقع کوگول میں تبدیل ہونے سے بچایا۔تیسرے کوارٹر میں 5-3 سے پیچھے رہنے کے بعد چوتھے کوارٹر میں جرمنی نے جارحانہ رخ اختیار کیا اورگول کرنے کے لئے جی جان لگادی اوروہ اپنی کوشش میں کامیاب ہوا۔ ڈفینڈر ونڈ فیڈر لوکاس نے میچ کے48 ویں منٹ میں ملے پنالٹی کارنر کوگول میں تبدیل کرنے میں کوئی غلطی نہیں کی۔ اس گول کے ساتھ جرمنی نے اسکورکو 5-4 کردیا۔ میچ کے آخری لمحات میں ہندوستان نے اپنے ڈفینس پر زیادہ توجہ دی، حالانکہ جرمنی نے اسکور کو برابر کرنے کے مقصد سے گول کیپر کوہٹاکرایک دیگر اٹیکرکومیدان پر بلایا، لیکن وہ اس کا فائدہ نہیں اٹھاسکا اور میچ گنوادیا۔ جرمنی کوجہاں مایوسی ہاتھ لگی تووہیں ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم نے 41 برسوں کے بعد اولمپک میڈل جیت کر ملک کو فخرکرنے کوموقع دیا۔