شادی بیاہ میں فضول خرچی سے احتیاط کریں

   

کاغذ نگر قاضی آصف علی خان کا مسلمانوں کو مشورہ
کاغذ نگر : کاغذ نگر مستقر کے قاضی آصف علی خان نے مقامی اردو اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ شادی بیاہ کی تقاریب میں آسانی پیدا کریں۔ آصف علی خان گزشتہ 30 سال سے قضاء ت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ میں نے قضاء ت کی اپنے طویل دور میں ہر ایک کو یہی مشورہ دیتا رہا کہ وہ وقت مقررہ پر مسجد میں نکاح کریں۔ انھوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کے رسول نے تمام ارکان دین میں ایمان، نماز، روزہ، حج، زکوٰہ کے درجات اور عبادات میں نکاح کو بھی افضل عبادت کا درجہ میں شامل فرمایا۔ جس طرح سے تمام عبادات اور بندہ مومن اور اُمت محمدی کے لئے مشعل راہ اور آسان عبادت ہے اسی طرح نکاح بھی ہے۔ نکاح کا تعلق 3 چیزوں پر مشتمل ہے۔ شادی کے لفظی معنی خوشی کے ہیں جوکہ دنیاوی ضروریات اور خواہشات، لین دین اور رسم و رواج، مانگ، مطالبہ، مختلف اقسام کے پکوان، ایک دوسرے کو دکھاوا اور مقابلہ نہیں۔ مسلم برادری، اُمت محمدیہ ﷺ کو چاہئے کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں نکاح کریں۔ قاضی آصف علی خاں نے مزید کہاکہ نکاح کو آسان کرو اور شادی کے رسم و رواج فضول مصارف اخراجات سے اجتناب کریں۔ انھوں نے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے علاوہ سارے ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ شادی کے رسم و رواج لین دین، جوڑے اور جہیز وغیرہ کی لعنت سے اجتناب کریں اور اپنی لڑکیوں کیلئے دین دار لڑکوں کے رشتے تلاش کرتے ہوئے نکاح کو آسان بنائیں۔